ETV Bharat / bharat

ایودھیا کیس: 18 اکتوبر تک بحث مکمل کرنے پر زور

author img

By

Published : Sep 26, 2019, 12:40 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 1:56 AM IST

بابری مسجد۔ رام جنم بھوم زمینی تنازع مقدمہ کی سماعت کرنے والی پانچ رکنی آئینی بنچ کے سربراہ چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے 18 ستمبر کو 18 اکتوبر تک دلیلیں پوری کرنے کی حتمی تاریخ طے کی تھی۔

بابری مسجد۔رام جنم بھومی کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری۔


بابری مسجد۔رام جنم بھومی کیس کی سماعت کے دوران آج چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے زور دے کر کہا کہ تمام فریق 18 اکتوبر تک اپنی بحث مکمل کر لیں۔

اس سے قبل 18 ستمبر کو سی جی آئی رنجن گوگوئی نے 18 اکتوبر تک دلیلیں پوری کرنے کی حتمی تاریخ طے کی تھی۔

رنجن گوگوئی نے کہا تھا کہ تمام فریق اپنی دلیلیں 18 اکتوبر تک مکمل کر لیں۔ انہوں نے اشارہ دیا تھا کہ اگر وقت کم رہا تو ہفتے کے روز بھی اس کیس کی سماعت کی جا سکتی ہے۔

رنجن گوگوئی نے کہا تھا کہ 18 اکتوبر تک دلیلیں اور سماعت پوری ہو جانی چاہیے، تاکہ فیصلہ کیا جا سکے۔ اس پر مسلم فریق کے وکیل نے کہا تھا کہ وہ 27 ستمبر تک اپنی دلیلیں ختم کر دے گا۔

دراصل اگر ایودھیا کیس کی سماعت 18 اکتوبر تک مکمل ہوگئی تو سپریم کورٹ کو فیصلہ لکھنے میں تقریبا ایک ماہ کا وقت لگ جائے گا۔

قابل غور ہے کہ 17 نومبر کو چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی ریٹائر ہونے والے ہیں اور ان کی سبکدوشی سے قبل فیصلہ آنے کی قوی امید کی جا رہی ہے۔

آج اس کیس کی سماعت 32ویں روز میں داخل ہو چکی ہے اور اس کیس میں مسلم فریق کی طرف سے بحث جاری ہے۔

بابری مسجد۔ رام جنم بھومی تنازع کیس پر مصالحتی کمیٹی کی ناکامی کے بعد سپریم کورٹ نے اس کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت میں سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ ایودھیا کیس کی سماعت روازنہ کی بنیاد پر کر رہی ہے۔


بابری مسجد۔رام جنم بھومی کیس کی سماعت کے دوران آج چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے زور دے کر کہا کہ تمام فریق 18 اکتوبر تک اپنی بحث مکمل کر لیں۔

اس سے قبل 18 ستمبر کو سی جی آئی رنجن گوگوئی نے 18 اکتوبر تک دلیلیں پوری کرنے کی حتمی تاریخ طے کی تھی۔

رنجن گوگوئی نے کہا تھا کہ تمام فریق اپنی دلیلیں 18 اکتوبر تک مکمل کر لیں۔ انہوں نے اشارہ دیا تھا کہ اگر وقت کم رہا تو ہفتے کے روز بھی اس کیس کی سماعت کی جا سکتی ہے۔

رنجن گوگوئی نے کہا تھا کہ 18 اکتوبر تک دلیلیں اور سماعت پوری ہو جانی چاہیے، تاکہ فیصلہ کیا جا سکے۔ اس پر مسلم فریق کے وکیل نے کہا تھا کہ وہ 27 ستمبر تک اپنی دلیلیں ختم کر دے گا۔

دراصل اگر ایودھیا کیس کی سماعت 18 اکتوبر تک مکمل ہوگئی تو سپریم کورٹ کو فیصلہ لکھنے میں تقریبا ایک ماہ کا وقت لگ جائے گا۔

قابل غور ہے کہ 17 نومبر کو چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی ریٹائر ہونے والے ہیں اور ان کی سبکدوشی سے قبل فیصلہ آنے کی قوی امید کی جا رہی ہے۔

آج اس کیس کی سماعت 32ویں روز میں داخل ہو چکی ہے اور اس کیس میں مسلم فریق کی طرف سے بحث جاری ہے۔

بابری مسجد۔ رام جنم بھومی تنازع کیس پر مصالحتی کمیٹی کی ناکامی کے بعد سپریم کورٹ نے اس کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت میں سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ ایودھیا کیس کی سماعت روازنہ کی بنیاد پر کر رہی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 1:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.