لکھنؤ سی بی آئی عدالت کے خصوصی جج ایس کے یادو نے آج گواہی کی تاریخ طے کی تھی، جو کہ ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعے ریکارڈ کی جائے گی۔
حال ہی میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے اتر پردیش کے چیف سکریٹری کو حکم دیا تھا کہ وہ عدالت میں ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت کو یقینی بنائیں۔ اس کیس میں 8 مئی 2020 کو سپریم کورٹ نے کسی بھی حالت میں 31 اگست 2020 تک سماعت مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ لکھنؤ میں قائم سی بی آئی کی خصوصی عدالت 31 اگست تک اس کیس کی سماعت مکمل کرے اور اپنا فیصلہ صادر کرے، عدالت نے کہا تھا کہ سی بی آئی عدالت کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کرنی چاہیے، ساتھ ہی شواہد ریکارڈ کرنے کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت کا استعمال کیا جانا چاہیے۔
غور طلب ہے کہ ٓیودھیا بابری مسجد کامرکزی گنبد انہدام کے خلاف چھ دسمبر سنہ 1992 کو رام جنم بھومی پولیس اسٹیشن میں مقدہ درج کرایا گیا تھا، اس کیس کی سی بی آئی نے تحقیقات کی تھی، اور 49 ملزمان کے خلاف سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کیا تھا، ان میں سے 17 ملزمین کی موت ہو چکی ہے۔
فی الحال 32 ملزمان زیر سماعت ہیں، جن میں ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، سادھوی ریتھمبھرا، ونے کٹیار، رام ولاس ویدانتی، چمپت رام بنسل اور مہنت نرتے گوپال داس شامل ہیں، عدالت کے مطابق ملزم کے بیانات کے لیے سی بی آئی کی جانب سے ایک ہزار سے زیادہ سوالات تیار کیے گئے ہیں۔