یہ عذرداری ایودھیا میں ہنومان گڑھی کے نروانی انی کے ناگا سادھو کرونیش شکلا نے دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پرسنل لا بورڈ کے عہدیداروں کے حالیہ بیان بازی کے پیش نظر یہ مناسب ہوگا کہ چاہیں رکن مسلم برادری سے ہو لیکن وہ سرکاری نمائندے کے طور پر ٹرسٹ میں رہے۔
عذرداری کے مطابق عدالت عظمی کے 9 نومبر کے فیصلے اور وقف ایکٹ کے مطابق بھی 'سرو دھرم سم بھاؤ' یعنی سیکولر کاموں کے لئے حکومت اپنا نمائندہ یقینی بناسکتا ہے۔
عرضی گذار کا کہنا ہے کہ انہوں نے آئینی اورقانونی التزاموں کے پس منظر میں یہ عذرداری داخل کی ہے۔
واضح رہے کہ ایودھیا میں مسجد کی تعمیر کے لئے ٹرسٹ بنایا گیا ہے جس میں پندرہ اراکین ہوں گے۔ اس ٹرسٹ کا نام 'انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن' ہوگا۔ ٹرسٹ میں شامل 9 اراکین کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
محرم کے جلوس کی اجازت دینے سے انکار
مسجد کی تعمیر کے لئے ایودھیا کے دھنی پور گاؤں میں الاٹ کی گئی پانچ ایکڑ زمین پر مسجد، انڈواسلامک ریسرچ سینٹر، کتب خانہ اور اسپتال کی تعمیر کی جائے گی۔ اس کے لئے 'انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن' نام سے ایک ٹرسٹ بنایا گیا ہے۔