ETV Bharat / bharat

'مودی حکومت کسانوں کو بدنام کر رہی ہے'

آل انڈیا کسان سبھا کے قومی جنرل سکریٹری اتل کمار انجان نے کہا کہ کسانوں نے تینوں قوانین کو رد کرنے کے اپنے مطالبے کو واضح طور پر بتا دیا ہے۔

atul kumar anjan
atul kumar anjan
author img

By

Published : Dec 12, 2020, 6:11 PM IST

آل انڈیا کسان سبھا کے قومی جنرل سکریٹری اتل کمار ’انجان‘ نے کہا کہ ملک میں جاری کسان تحریک پر مرکزی حکومت کے وزیر بے بنیاد تشہیر میں سرگرم ہیں کہ کسانوں کی تحریک میں دہشت گردی اور ملک مخالف طاقتیں شامل ہو گئی ہیں۔

اتل کمار انجان نے یہاں ہفتے کے روز دہلی میں کہا کہ کسانوں کی تحریک کے متعلق حکومت بے بنیاد غلط تشہیر کر رہی ہے اور یہ حکومت کے الجھن کی بھڑاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے بارڈر پر بیٹھے کسان تحریک میں 32 ایسے خاندان کے افراد ہیں جن کے والد، بھائی، دادا بھارتی فوج میں خدمات دیتے ہوئے حکومت کے بڑے انعامات سے نوازے گئے ہیں۔ ان میں ویر چکر، خصوص کارکردگی کا میڈل، شوریہ چکر راشٹرپتی اور وزارت دفاع سے انھیں دیا جا چکا ہے۔ اس کے باوجود ایسے خاندانوں کو ملک مخالف قرار دیا جانا یہ ثابت کرتا ہے کہ مرکزی حکومت انرگل غلط تشہیر کر رہی ہے۔ وہ کسانوں کے حقیقی مسائل کو حل نہیں کرنا چاہتی ہے بلکہ وہ حل سے دور بھاگ رہی ہے۔

کسان سبھا کے رہنما کے مطابق وزیر زراعت یہ کہہ رہے ہیں کہ حکومت کی تجویز کا جواب کسان تنظیموں نے نہیں دیا جبکہ کسانوں نے تینوں قوانین کو رد کرنے کے اپنے مطالبے کو واضح طور پر بتا چکے ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسان تنظیموں کا یہ کہنا ہے کہ حکومت تین قوانین کو واپس لے اور پھر وسیع بحث و مباحثے کی بنیاد پر نئے قوانین بنانے پر غور و خوض کرے۔

انجان نے کہا کہ تحریک چلانے والے کسان ٹرینوں کو نہیں روکیں گے۔ کسان مخالف تین قوانین کی واپسی سمیت اپنے مطالبات کی حمایت میں اپنی تنظیموں کے جھنڈوں کے ساتھ جلد ہی تمام ریاستوں سے دہلی کی جانب کوچ کریں گے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں کے خلاف بالمقابل تحریک چلانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسان تنظیمیں حکومت ہند کے کسان مخالف تمام موقف کا انکشاف کرنے کے لیے 300 پریس کانفرنس اور دسمبر کے آخر تک بڑے۔چھوٹے 40000 سے زائد مخالف ریلیاں کریں گے۔

ایک طرف دہلی میں کسانوں کا مورچہ جاری رہے گا، دوسری جانب ضلع اور ریاست کی راجدھانیوں میں کسان وزرائے اعلیٰ، وزراء کے سرکاری رہائش گاہ اور راج بھون کی جانب بھی کوچ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

(یو این آئی)

آل انڈیا کسان سبھا کے قومی جنرل سکریٹری اتل کمار ’انجان‘ نے کہا کہ ملک میں جاری کسان تحریک پر مرکزی حکومت کے وزیر بے بنیاد تشہیر میں سرگرم ہیں کہ کسانوں کی تحریک میں دہشت گردی اور ملک مخالف طاقتیں شامل ہو گئی ہیں۔

اتل کمار انجان نے یہاں ہفتے کے روز دہلی میں کہا کہ کسانوں کی تحریک کے متعلق حکومت بے بنیاد غلط تشہیر کر رہی ہے اور یہ حکومت کے الجھن کی بھڑاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے بارڈر پر بیٹھے کسان تحریک میں 32 ایسے خاندان کے افراد ہیں جن کے والد، بھائی، دادا بھارتی فوج میں خدمات دیتے ہوئے حکومت کے بڑے انعامات سے نوازے گئے ہیں۔ ان میں ویر چکر، خصوص کارکردگی کا میڈل، شوریہ چکر راشٹرپتی اور وزارت دفاع سے انھیں دیا جا چکا ہے۔ اس کے باوجود ایسے خاندانوں کو ملک مخالف قرار دیا جانا یہ ثابت کرتا ہے کہ مرکزی حکومت انرگل غلط تشہیر کر رہی ہے۔ وہ کسانوں کے حقیقی مسائل کو حل نہیں کرنا چاہتی ہے بلکہ وہ حل سے دور بھاگ رہی ہے۔

کسان سبھا کے رہنما کے مطابق وزیر زراعت یہ کہہ رہے ہیں کہ حکومت کی تجویز کا جواب کسان تنظیموں نے نہیں دیا جبکہ کسانوں نے تینوں قوانین کو رد کرنے کے اپنے مطالبے کو واضح طور پر بتا چکے ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسان تنظیموں کا یہ کہنا ہے کہ حکومت تین قوانین کو واپس لے اور پھر وسیع بحث و مباحثے کی بنیاد پر نئے قوانین بنانے پر غور و خوض کرے۔

انجان نے کہا کہ تحریک چلانے والے کسان ٹرینوں کو نہیں روکیں گے۔ کسان مخالف تین قوانین کی واپسی سمیت اپنے مطالبات کی حمایت میں اپنی تنظیموں کے جھنڈوں کے ساتھ جلد ہی تمام ریاستوں سے دہلی کی جانب کوچ کریں گے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں کے خلاف بالمقابل تحریک چلانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسان تنظیمیں حکومت ہند کے کسان مخالف تمام موقف کا انکشاف کرنے کے لیے 300 پریس کانفرنس اور دسمبر کے آخر تک بڑے۔چھوٹے 40000 سے زائد مخالف ریلیاں کریں گے۔

ایک طرف دہلی میں کسانوں کا مورچہ جاری رہے گا، دوسری جانب ضلع اور ریاست کی راجدھانیوں میں کسان وزرائے اعلیٰ، وزراء کے سرکاری رہائش گاہ اور راج بھون کی جانب بھی کوچ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.