ریلوے بورڈ کے چیئرمین ونود یادو نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا،’’ریلوے کے 12لاکھ مزدور بھائی بہن،ملک کے دیگر مزدور بھائی بہنوں کو گھر پہنچانے کے لئے 24گھنٹے کام کررہے ہیں،انڈین ریل انہیں کم سے کم وقت میں ان کی منزل تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے۔
مسٹر یادو نے شرمک اسپیشل گاڑیوں کی آمدورفت میں تاخیر اور روٹ میں تبدیلی کی رپورٹوں سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 3840 اسپیشل ٹرینوں سے 52 لاکھ مزدور بھائی بہنوں کو منزل تک پہنچایا جاسکا ہے۔یکم مئی سے شروع ہوئیں یہ گاڑیاں 20مئی سے 24 مئی کے درمیان کال کھنڈ کے علاوہ کبھی تاخیر سے نہیں چلیں۔20مئی سے قبل چلائی گئی گاڑیاں سپرفاسٹ ٹرینوں سے زیادہ رفتار سے منزل تک پہنچیں اور اب بھی میل ایکسپریس کی رفتار سے زیادہ رفتارمیں چل رہی ہیں۔ریلوے بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ شرمک اسپیشل ٹرینوں کے مطالبہ میں کمی آئی ہے اور ابھی 450 ٹرینوں کا مطالبہ زیرالتوا ہے،لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسپیشل گاڑیاں بند کردی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ 3840 گاڑیوں میں صرف 71 کا روٹ تبدیل کیا گیا۔چار ٹرینوں کے علاوہ 3836 گاڑیاں 72گھنٹے کے اندر منزل تک پہنچیں۔دس فیصد سے کم گاڑیاں دو سے چار گھنٹے لیٹ ہوئیں جبکہ 90فیصد مزدور اسپیشل متعینہ وقت پر منزل تک پہنچیں۔انہوں نے کہا کہ چار ٹرینیں منی پور جیریبام اور تریپورہ میں اگرتلہ جارہی تھیں۔ لینڈ سلائیڈ کے سبب پٹریوں پر پانی جمع ہوگیا تھا جس سے گاڑیوں کو 12گھنٹے تک رکنا پڑا تھا۔مزید بتایا کہ ریلوے نے اترپردیش اوربہار میں کچھ دنوں سے ڈیمو میمو ٹرینوں کو بھی چلایا گیا ہے تاکہ مزدوروں کو ان کے گھرسے نزدیکی مقامات تک پہنچایا جاسکے۔
گاڑیوں کی آمدورفت سے جڑے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شرمک اسپیشل ٹرینوں و15جوڑی اسپیشل راجدھانی گاڑیوں کے علاوہ یکم جون سے 200 گاڑیاں مزید چلائی جائیں گی۔جمعرات سے ریلوے کے ریزرویشن قانون عام کردئے گئے ہیں۔ریلوے آہستہ آہستہ عام صورت حال کی طرف بڑھ رہی ہے۔افسر باریک بینی سے حالات ومطالبے کا مطالعہ کررہے ہیں۔اس کی بنیاد پر مستقبل میں مزید گاڑیاں بھی شروع کی جائیں گی۔