آسام کے وزیر صحت ہمانتا بیسوا سرما نے کہا کہ 'آسام حکومت اتوار سے دیگر شمال مشرقی ریاستوں کے ساتھ اپنی سرحدیں کھول دے گی تاکہ پھنسے ہوئے لوگوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے دیا جاسکے'۔
ہمانتا بیسوا سرما نے کہا ہے کہ 'سکم میں پھنسے ہوئے آسام کے رہائشیوں کو ریاست میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، کیونکہ انہیں مغربی بنگال کے راستے سے آنا پڑے گا، جو کہ فی الحال بند رہے گا'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'سرحدوں کو کھولنے کا عمل صرف باہر سے آنے والوں کے لئے ہے اور یہاں کے لوگوں کا باہر جانے کا فیصلہ متعلقہ دوسری ریاستی حکومتوں پر ہوگا'۔
سرما نے کہا کہ 'شمال مشرق کی چھ دیگر ریاستوں میں پھنسے آسام کے تمام افراد گاڑیوں میں اپنے گھروں کو واپس آسکتے ہیں اور اس مقصد کے لئے کسی پاس کی ضرورت نہیں ہوگی'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'ہم نے شمال مشرق کی دوسری ریاستوں کی حکومتوں کو آگاہ کیا ہے کہ ہم اتوار سے اپنی سرحدیں کھولیں گے۔ لوگ آسکتے ہیں، جس کے لیے پاس کی ضرورت نہیں ہے'۔
سرما نے بتایا کہ 'واپس آنے والے افراد کی سرحدوں پر اسکریننگ کی جائے گی اور وہاں موجود ڈاکٹرز فیصلہ کریں گے کہ وہ گھر جاسکتے ہیں یا انہیں اسپتالز میں بھیجنا چاہیے'۔
وزیر نے لوگوں سے شام 6 بجے تک اپنی منزل مقصود تک پہنچنے کی اپیل کی اور کہا کہ 'شام 6 بجے سے صبح 6 بجے تک نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی'۔
انہوں نے کہا کہ 'آسام حکومت کچھ دنوں کے بعد دیگر شمال مشرقی ریاستوں کے دارالحکومتوں میں بھی سرکاری بسوں کو روانہ کرے گی کیونکہ اب یہ آسام میں پھنسے ہوئے لوگوں کو لے جانے کے لئے استعمال ہو رہی ہیں۔ ریاستی حکومت نے ابتدائی طور پر 25 اپریل سے تین دن کے لئے مختلف اضلاع میں پھنسے لوگوں کی نقل و حرکت کی اجازت دی ہے۔ بعد ازاں اس میں 30 اپریل اور پھر چار مئی تک توسیع کی گئی ہے'۔
سرما نے بتایا کہ 'آسام اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن اپنی باقاعدہ خدمات پیر سے شروع کرے گی'۔
واضح رہے کہ آسام میں اب تک مجموعی طور پر کووڈ 19 کے 42 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے 32 افراد اس مرض سے ٹھیک ہوگئے ہیں اور ایک شخص کی موت ہوگئی ہے۔ نو افراد اب بھی اس مرض میں مبتلا ہیں۔