ETV Bharat / bharat

کورونا وائرس سروے: مقامی افراد کی آشا کے کارکنوں کے ساتھ بد سلوکی

author img

By

Published : Apr 3, 2020, 12:08 AM IST

صحت سے متعلق عہدیداروں کے ساتھ تسلیم شدہ سوشل ہیلتھ ایکٹیوسٹ (آشا) کارکنوں سے مبینہ طور پر اس وقت بد سلوکی کی گئی جب وہ کرناٹک میں اقلیتی اکثریت والے کچھ علاقوں میں کورونا وائرس سروے کر رہے تھے۔

کورونا وائرس سروے پر مقامی افراد کی آشا کے کارکنوں کے ساتھ بد سلوکی
کورونا وائرس سروے پر مقامی افراد کی آشا کے کارکنوں کے ساتھ بد سلوکی

جمعرات کے روز یہاں بعض اقلیتی اکثریتی علاقوں میں کورونا وائرس سروے کروانے میں مصروف آشا کارکنوں کو مبینہ طور پر بد سلوکی کا نشانہ بنایا گیا، جس سے کرناٹک حکومت مجرموں کو سخت انتباہ جاری کرنے پر مجبور ہوگئی۔

دہلی میں ایک مذہبی جماعت میں شرکت کے بعد ریاست میں واپس آنے والے ان لوگوں کے ذریعہ وائرس پھیلنے کے تناظر میں صحت کے عہدیداروں کے ساتھ تسلیم شدہ سوشل ہیلتھ ایکٹیویسٹ (آشا) کارکنان اقلیتی اکثریتی علاقوں میں گھر گھر جاوے کا سروے کر رہے تھے۔

کورونا وائرس سروے پر مقامی افراد کی آشا کے کارکنوں کے ساتھ بد سلوکی
کورونا وائرس سروے پر مقامی افراد کی آشا کے کارکنوں کے ساتھ بد سلوکی

وائرل ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں آشا کے ایک کارکن ، کرشناوینی نے الزام لگایا ہے کہ شہر میں ہیگڈے نگر جانے والے صحت کارکنوں کے ایک گروپ کو کچھ رہائشیوں نے گھیر لیا ، ان کے موبائل فون چھین لئے اور ان سب نے بدسلوکی کی تھی۔

کرشناوینی نے کہا کہ وہ گذشتہ 10 روز سے سروے کر رہی ہیں تاکہ آگاہی پھیلائیں ، معلومات اکٹھا کریں اور کوویڈ 19 سے نمٹنے کے طریقوں سے لوگوں کو آگاہ کریں۔

جب ہم سرائپلیہ (ہیگڈے نگر) میں صادق لے آؤٹ پر آئے تو ایک شخص نے مجھ سے استفسار کیا۔ ہم نے کہا کہ ہم یہاں کورونا وائرس کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے آئے ہیں۔

اس نے ہم سے فوری طور پر اس جگہ کو چھوڑنے کو کہا اور کہا کہ کسی بھی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی۔جلد ہی لوگوں نے ہیلتھ ورکرز ٹیم پر چیخنا شروع کردیا اور انہیں وہاں سے جانے کو کہا۔

انہوں نے ہمارے بیگ اور موبائل فون چھین لئے۔ انہوں نے ہمیں فون کال کرنے نہیں دیا۔ میں پچھلے پانچ سالوں سے کام کر رہی ہوں لیکن کبھی بھی ایسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ کرشناوینی نے مزید کہا کہ وہ یہ بھی انکشاف نہیں کررہے ہیں کہ آیا ان میں کوئی علامت ہے یا نہیں۔

اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے وزیر صحت بی سریرامولو نے اپنے ٹویٹر ہینڈل میں ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ، دن رات محنت کرنے والے ڈاکٹر ، نرسیں اور صحت کے کارکن خدا کی طرح ہیں۔ ان کا احترام کرو۔ اگر ان پر حملہ ہوا تو وہ بیکار نہیں بیٹھیں گے۔ ہوشیار رہنا۔

نائب وزیر اعلی سی این اشوتھ نارائن نے کرشناوینی کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔کرناٹک کی وزیر برائے خواتین و اطفال بہبود ، ششی کلا جولے نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست ریاستی حکومت اس طرح کی بے ضابطگی کو برداشت نہیں کرے گی۔

جمعرات کے روز یہاں بعض اقلیتی اکثریتی علاقوں میں کورونا وائرس سروے کروانے میں مصروف آشا کارکنوں کو مبینہ طور پر بد سلوکی کا نشانہ بنایا گیا، جس سے کرناٹک حکومت مجرموں کو سخت انتباہ جاری کرنے پر مجبور ہوگئی۔

دہلی میں ایک مذہبی جماعت میں شرکت کے بعد ریاست میں واپس آنے والے ان لوگوں کے ذریعہ وائرس پھیلنے کے تناظر میں صحت کے عہدیداروں کے ساتھ تسلیم شدہ سوشل ہیلتھ ایکٹیویسٹ (آشا) کارکنان اقلیتی اکثریتی علاقوں میں گھر گھر جاوے کا سروے کر رہے تھے۔

کورونا وائرس سروے پر مقامی افراد کی آشا کے کارکنوں کے ساتھ بد سلوکی
کورونا وائرس سروے پر مقامی افراد کی آشا کے کارکنوں کے ساتھ بد سلوکی

وائرل ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں آشا کے ایک کارکن ، کرشناوینی نے الزام لگایا ہے کہ شہر میں ہیگڈے نگر جانے والے صحت کارکنوں کے ایک گروپ کو کچھ رہائشیوں نے گھیر لیا ، ان کے موبائل فون چھین لئے اور ان سب نے بدسلوکی کی تھی۔

کرشناوینی نے کہا کہ وہ گذشتہ 10 روز سے سروے کر رہی ہیں تاکہ آگاہی پھیلائیں ، معلومات اکٹھا کریں اور کوویڈ 19 سے نمٹنے کے طریقوں سے لوگوں کو آگاہ کریں۔

جب ہم سرائپلیہ (ہیگڈے نگر) میں صادق لے آؤٹ پر آئے تو ایک شخص نے مجھ سے استفسار کیا۔ ہم نے کہا کہ ہم یہاں کورونا وائرس کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے آئے ہیں۔

اس نے ہم سے فوری طور پر اس جگہ کو چھوڑنے کو کہا اور کہا کہ کسی بھی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی۔جلد ہی لوگوں نے ہیلتھ ورکرز ٹیم پر چیخنا شروع کردیا اور انہیں وہاں سے جانے کو کہا۔

انہوں نے ہمارے بیگ اور موبائل فون چھین لئے۔ انہوں نے ہمیں فون کال کرنے نہیں دیا۔ میں پچھلے پانچ سالوں سے کام کر رہی ہوں لیکن کبھی بھی ایسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ کرشناوینی نے مزید کہا کہ وہ یہ بھی انکشاف نہیں کررہے ہیں کہ آیا ان میں کوئی علامت ہے یا نہیں۔

اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے وزیر صحت بی سریرامولو نے اپنے ٹویٹر ہینڈل میں ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ، دن رات محنت کرنے والے ڈاکٹر ، نرسیں اور صحت کے کارکن خدا کی طرح ہیں۔ ان کا احترام کرو۔ اگر ان پر حملہ ہوا تو وہ بیکار نہیں بیٹھیں گے۔ ہوشیار رہنا۔

نائب وزیر اعلی سی این اشوتھ نارائن نے کرشناوینی کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔کرناٹک کی وزیر برائے خواتین و اطفال بہبود ، ششی کلا جولے نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست ریاستی حکومت اس طرح کی بے ضابطگی کو برداشت نہیں کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.