اسدالدین اویسی نے اج ایک ٹویٹ پیغام میں کہا کہ تدفین کے دوران کسی بھی قیمت پر پانچ سے زیادہ افراد کا مجمع نہ ہو، کسی کو کھونا ہمارے لیے بے حد مشکل ہوتا ہے، لیکن ہمیں یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ آپ اپنے آس پاس کے لوگوں کے لیے بھی بڑی ذمہ داری رکھتے ہیں، انہیں مشکلات میں نہیں ڈالیں'۔
ایک دیگر ٹویٹ میں اسدالدین اویسی نے تلنگانہ حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ 'ان اہم نکات پر اپنا دھیان مبذول کرنے کے لیے ریاستی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اس کا انحصار مسلمانوں پر ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ نماز جنازہ کا مطلب مجمع نہیں ہے، مثالی طور پر دو لوگوں کو تدفین میں حصہ لینا چاہیے اور قبرستان میں ہی نماز جنازہ ادا کیا جانا چاہیے'۔
اسدالدین اویسی نے تلنگانہ حکومت کے ذریعے بنائی گئی گائڈ لائن کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'تلنگانہ میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تجہیز تدفین اور آخری رسومات کے لیے یہ ہدایات ہیں، اس اہم تجاویز کے لیے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مفتی خلیل احمد، حامد محمد خان، مولانا حافظ پیر شبیراور مفتی غیاث کا شکریہ ادا کرتا ہوں'۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ممبئی کی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی نے کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات کے لیے گائڈ لائن جاری کیا تھا جس میں کورونا سے ہلاک ہونے والے سبھی کو جلانے کا حکم جاری کیا گیا ہے تھا
اس پر بھی اسدالدین اویسی نے سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا۔