لیکن دفعہ 370 کے منسوخ ہونے کا علم ابھی تک ریاست کے عام شہریوں تک نہیں پہنچی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ وادی میں انٹرنیٹ خدمات مبائل فونز سے لے کر لینڈ لائن تک کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی افراد میں خوف وہراس کا ماھول بنا ہوا ہے
مرکزی حکومت کی جانب سے اٹھائے جا رہے قدم سے وہاں کے مقامی افراد میں سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے کہ کہ انہیں ان کے گھروں میں بند کر دیا گیا ہے وادی لوگوں کا کہنا ہے کہ وادی میں غیر معینہ کرفیو جیسے حالات ہیں
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی باشندے نے کہا کہ حکومت کی جانب سے انہیں سائیکالوجیکل وار کررہی ہے حالانکہ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ان مسائل کے سد باب کے خواہاں ہیں۔
غیراعلانیہ کرفیو کے باوجود عوام کو گھروں سے باہر نکلنے نہیں دیا جا رہا ہے، سڑکوں پہ آمدورفت نہ کے برابر ہے اور عوام میں تشویش ہے۔
عام لوگوں کا مزید کہنا تھا کہ رستوں پر کافی جگہوں پر ناکہ بندی کی گئی ہے جس وجہ سے عام زندگی مفلوج سی ہو گئی ہے۔