کانگریس امیدوار ارشد علی خاں گڈو نے رکن پارلیمان اعظم خاں پر بڑا الزام لگاتے کہا کہ ' انھوں نے رامپور شہر اسمبلی کی سیٹ جیتنے کے لئے اپنی اہلیہ کی راجیہ سبھا سیٹ خالی کرکے بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کرکے ملک کے مسلمانوں کو دھوکھا دیا '۔
ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں ضمنی انتخاب کی سرگرمیاں کافی تیز ہو گئی ہیں۔
شہر اسمبلی سیٹ کو حاصل کرنے لئے رکن پارلیمان اعظم خاں کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ سمیت چار امیدوار سرگرم طور پر میدان میں ہیں۔
امیدواروں کی جانب سے ایک دوسرے پر چھینٹا کشی اور جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔
کانگریس پارٹی کے امیدوار ارشد علی خاں گڈو نے رامپور کے محلہ خزان خاں کا کواں پر اپنے ایک انتخابی جلسہ کے دوران رکن پارلیمان اعظم خاں کو اپنی تنقدید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ' اعظم خاں نے اپنی بیگم کی راجیہ سبھا کی رکنیت ختم کرکے ضمنی انتخاب کے ذریعہ ایم ایل اے بنانے کے لئے مرکز کی بی جے پی حکومت سے خفیہ طور پر سانٹھ گانٹھ کر لی ہے۔ اگر اعظم خاں کی سازش سے راجیہ سبھا سے ایک مسلم رکن پارلیمان کی کمی ہوگی تو اس کا سیدھا نقصان مسلمانوں کو اٹھانا پڑے گا جو کہ مسلمانان ہند کے ساتھ ایک بڑا دھوکہ ہے'۔
انہوں نے اعظم خاں کو للکارتے ہوئے کہا کہ ' رامپور کے عوام اب آپ کو سمجھ گئے ہیں وہ آپ کے جھانسے میں آنے والے نہیں ہیں۔ نو مرتبہ آپ کو رامپور والوں نے ممبر اسمبلی بنایا اور 4 مرتبہ وزیر بھی بنے لیکن بدلے میں آپ نے رامپور والوں کو سوائے ڈر خوف کے کچھ نہیں دیا'۔
مزید پڑھیں : صرف ہم سے ہی سوال کیوں؟ بابری مسجد مقدمے میں مسلم فریق کا سخت تبصرہ
انہوں نے مزید کہا کہ ' اعظم خاں کے پورے کنبہ کے تمام افراد میں کوئی رکن پارلیمان ہے تو کوئی ممبر اسمبلی ہے لیکن رامپور رامپور کے عوام کی ترقی کے لیے انہوں نے کچھ نہیں کیا'۔
ارشد گڈو نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ' آپ ایک مرتبہ مجھے بھی ایم ایل اے بناکر خدمت کا موقع دیں' ۔
بہرحال یہ الیکشن ہیں، اس میں الزام در الزام کا سلسلہ ابھی جاری رہے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ رامپور کے رائے دہندگان کس کے حق میں اپنا فیصلہ سناتے ہیں۔