ETV Bharat / bharat

لاؤڈ اسپیکر سے اذان کے خلاف بی جے پی رہنما ہائی کورٹ پہنچے - loudspeakers for azaan

مغربی بنگال کے بیرکپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ کے مطابق 'اذان مسجد میں باجماعت نماز کے لئے عام مسلمانوں کو دی جانے والی محض اطلاع ہے، لہذا یہ کووڈ-19 کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی ہے۔ یہ غیر قانونی ہے'۔

arjun singh filed a pil in hc over use of loudspeakers for azaan
اذان کے لئے شسونی اسپیکر کے استعمال پر ہائی کورٹ میں پی آئی ایل دائر
author img

By

Published : Jul 8, 2020, 11:01 AM IST

Updated : Jul 8, 2020, 1:08 PM IST

مغربی بنگال کے بیرک پور پارلیمانی حلقے کے رکن پارلیمان و بی جے پی لیڈر ارجن سنگھ کی جانب سے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی گئی ہے۔

اس پی آئی ایل میں اذان کے لئے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخوست گزار نے کہا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اذان کورونا وائرس کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی ہے۔

سنگھ کی درخواست میں ریاستی حکومت اور متعلقہ حکام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریاست میں اذان کے لئے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو روکا جائے اور اس پر پابندی لگائی جائے۔

مغربی بنگال میں وبائی امراض کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی روشنی میں ممتا بنرجی حکومت نے حال ہی میں ریاست میں لاک ڈاؤن کو 31 جولائی تک بڑھا دیا۔

عرضی گزار نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ 'ریاست کی مختلف مساجد اور میناروں پر لاؤڈ اسپیکر لگائے جاتے ہیں، جن کے ذریعے دن میں پانچ بار اذان دی جاتی ہے۔ یہ لاؤڈ اسپیکر اکثر بہت تیز ہوتے ہیں اور پانچ کلو میٹر تک آواز کو پہنچا سکتے ہیں۔ بعض اوقات دو یا اس سے زیادہ مساجد سے ایک ہی بار میں لاؤڈاسپیکر کے ذریعہ اذان دی جاتی ہے جس کی آواز دور تک پہنچتی ہے'۔

مزید ٖپڑھیں: مساجد میں پانچ نمازیوں کی شرط ختم کرنے کا حکومت سے مطالبہ

مفاد عامہ کی عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ 'مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جاتا ہے جب کہ دوسرے مذہبی فرقوں نے وبائی امراض کے دوران مذہبی تہواروں کو منعقد کرنا چھوڑ دیا ہے، پھر مساجد میں اس کی اجازت کیوں دی گئی ہے'۔

مغربی بنگال کے بیرک پور پارلیمانی حلقے کے رکن پارلیمان و بی جے پی لیڈر ارجن سنگھ کی جانب سے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی گئی ہے۔

اس پی آئی ایل میں اذان کے لئے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخوست گزار نے کہا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ اذان کورونا وائرس کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی ہے۔

سنگھ کی درخواست میں ریاستی حکومت اور متعلقہ حکام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریاست میں اذان کے لئے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو روکا جائے اور اس پر پابندی لگائی جائے۔

مغربی بنگال میں وبائی امراض کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی روشنی میں ممتا بنرجی حکومت نے حال ہی میں ریاست میں لاک ڈاؤن کو 31 جولائی تک بڑھا دیا۔

عرضی گزار نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ 'ریاست کی مختلف مساجد اور میناروں پر لاؤڈ اسپیکر لگائے جاتے ہیں، جن کے ذریعے دن میں پانچ بار اذان دی جاتی ہے۔ یہ لاؤڈ اسپیکر اکثر بہت تیز ہوتے ہیں اور پانچ کلو میٹر تک آواز کو پہنچا سکتے ہیں۔ بعض اوقات دو یا اس سے زیادہ مساجد سے ایک ہی بار میں لاؤڈاسپیکر کے ذریعہ اذان دی جاتی ہے جس کی آواز دور تک پہنچتی ہے'۔

مزید ٖپڑھیں: مساجد میں پانچ نمازیوں کی شرط ختم کرنے کا حکومت سے مطالبہ

مفاد عامہ کی عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ 'مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جاتا ہے جب کہ دوسرے مذہبی فرقوں نے وبائی امراض کے دوران مذہبی تہواروں کو منعقد کرنا چھوڑ دیا ہے، پھر مساجد میں اس کی اجازت کیوں دی گئی ہے'۔

Last Updated : Jul 8, 2020, 1:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.