ہندی پبلشنگ آرگنائزیشن کے صدر ارون مہیشوری نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر 'ہندی پبلشنگ' دنیا کو بچانے کے لیے 15 نکاتی مانگ پیش کی ہے۔
خط میں انہوں نے کہا کہ 'کورونا نے ملک کی معیشت کو متاثر تو کیا ہی ہے لیکن ہندی پبلشنگ انڈسٹری کو بہت نقصان ہوا کیونکہ اس عرصے کے دوران کتابوں کی خرید و فروخت مکمل طور پر بند رہی۔
ارون مہشوری نے کہا کہ 'پبلشرز کو کاغذ پر 12 فیصد، اشاعت پر 18 فیصد، جلد سازی پر 18 فیصد اور رائلٹی پر 18 فیصد جی ایس ٹی دینا پڑتا ہے۔
تنظیم کے صدر نے خط میں مزید کہا ہے کہ 'آپ نے بیس لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے، اس کا ایک چھوٹا حصہ 'ہندی پبلشنگ دنیا کے لیے بھی رکھیں۔
انہوں نے مودی سے اپیل کی کہ وہ 'من کی بات' میں کتابوں کے بارے میں کچھ کہہ کر لوگوں کو تحریک دیں۔ ملک میں 35 لاکھ مذہبی مقامات ہیں ہر مذہبی مقام پر ایک چھوٹی لائبریری ہونی چاہیے اور اگر ان میں پڑھنے کا کلچر پیدا ہوا تو ہندی پبلشنگ کی دنیا پھل پھول سکتی ہے۔
اروم مہیشوری نے ملک میں پبلشنگ کو یوروپ اور امریکہ کی طرح لازمی خدمات میں شامل کرنے اور صنعت کا درجہ دینےکابھی مطالبہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی ملک کی پنچایتوں، شہری بلدیات اور بلدیات کونسلز میں بھی میں لائبریری ریڈنگ روم کھولے جانے اور چھوٹے پبلشروں کو رعایت و مراعات جیسی سہولیات دینے جیسا مطالبہ کیا ہے تاکہ اسے بچایا جاسکے۔