معاہدہ طے پانے کے بعد مزدوروں کی ٹیم کٹاؤ کے روکنے والے آلات لے کر نیپال پہنچ گئی ہے۔اور جلد ہی اینٹی اسٹروجن کا کام شروع ہوجائے گا۔
ریاست بہار کے مغربی چمپارن کے بگہا سب ڈویژنل آفیسر، پولیس سپرنٹنڈنٹ اور آبی وسائل کے افسران کا اجلاس آج صبح سے جاری تھا۔ بالآخر نیپال کی حکومت نے والیمکی نگر کے تحت گنڈک بیراج کے دائیں جانب نیپال میں واقع افلوکس ڈیم پر اینٹی اسٹروجن کام کرنے کی اجازت دے دی۔
نیپال حکومت کے اینٹی اسٹروجن سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے پر دو دنوں سے کافی گہما گہمی تھی۔وزیر آبی وسائل نے بھارتی حکومت کو یہ بھی بتایا تھا کہ نیپال کو بھارت - نیپال سرحد کے تحت گنڈک بیراج پر نیپال کے حصے میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔اس کے بعد دیر شام نیپال کی حکومت نے بحالی کے کاموں کو منظوری دے دی ہے۔
ہر سال مانسون کی آمد سے قبل بھارتی صوبہ بہار میں نیپال کے ساتھ سرحد پر سیلاب کی روک تھام کے لیے گندک ڈیم کی مرمت کی جاتی ہے تاکہ مانسون میں شدید بارشوں کی صورت میں بہار کے نشیبی علاقے زیر آب نہ ہوجائیں۔
محکمہ آبی وسائل کی ٹیم، بگہا ایس ڈی ایم اور پولیس سپرنٹنڈنٹ نے اس معاملے پر گھنٹوں میٹنگ کی اور اس کے بعد مزدوروں کی ایک ٹیم کٹاؤ کا کام انجام دینے کے لیے آلات لے کر نیپال افلوکس ڈیم پر پہنچی۔
ایس ڈی ایم وشال راج نے کہا کہ لائسنس کے ذریعے باہمی معاہدہ طے پایا ہے اور جہاں بھی نیپال کے خطے میں واقع افلوکس ڈیم پر کٹاؤ ہوئے ہیں وہاں جی بیگ پیکٹ اور ایم ٹی پیکٹ کو بھرنے کا کام کیا جائے گا۔
محکمہ آبی وسائل کے اہلکار بھی اپ اسٹریم میں افلوکس ڈیم کے ساتھ ساتھ تاٹیا کھولا مارجنل ڈیم کی نگرانی جاری رکھیں گے۔ ایس ڈی ایم نے بتایا کہ فی الحال، محکمہ آبی وسائل اور انتظامیہ سیلاب اور کٹاؤ جیسی تباہی سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ کہیں سے کسی طرح کے خطرے کا امکان نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گنڈک بیراج کے ولیمکی نگر میں 36 گیٹ ہیں جن میں 18 گیٹ بھارت میں ہیں اور بقیہ 18 نیپال میں ہیں جس کا مینٹیننس محکمہ آبی وسائل کی جانب سے کیا جاتا ہے۔
محکمہ آبی وسائل کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ گیٹ نمبر 29 ، 31 اور 34 کی بحالی کا کام ہونا تھا جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بارڈر سیل ہونے کے بعد نہیں ہوسکا۔ حکومت نیپال نے بھی اس کے لیے اجازت نہیں دی تھی۔
ایگزیکیوٹیو انجینئر نے کہا کہ کوئی گیٹ خستہ حال نہیں ہے۔ ہر سال گیٹس اور اس کے ربڑ کے مہروں کی چکنائی تبدیل کردی جاتی ہے اور اس کو برقرار رکھا جاتا ہے، جو ابھی نہیں ہوسکا۔ اس سے کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔