پاکستان کے زیرانتظام کشمیر (پی او کے) کے مظفر آباد شہر میں چین اور پاکستان کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ نیلم اور جھیلم ندیوں پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف لوگوں میں غم و غصہ ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ دریاؤں پر غیر قانونی ڈیم تعمیر کیے جارہے ہیں۔
پیر کے روز مقامی لوگوں نے مظفر آباد میں نیلم اور جھیلم ندیوں پر تعمیر کیے جارہے ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے ایک زبردست احتجاجی ریلی نکالی۔ غیر قانونی تعمیرات کی مذمت کرتے ہوئے لوگوں نے چین اور پاکستان کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے سوال کیا کہ پاکستان اور چین کے مابین متنازعہ علاقہ دریا کا معاہدہ کس قانون کے تحت ہوا ہے؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین دریاؤں پر قبضہ کرکے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
مظاہرین نے پاکستان اور چین کے تعمیر کردہ ڈیموں کی وجہ سے ماحولیات پر پڑنے والے منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا 'ہمیں کوہالہ پروجیکٹ کی طرف مارچ کرنا چاہئے اور اس احتجاج کو وہاں جاری رکھنا چاہئے جب تک کہ اس تعمیراتی کام کو روکا نہیں جاتا ہے'۔
بتادیں کہ کوہالہ میں 2.4 بلین ڈالر کی لاگت سے 1124 میگاواٹ کی پانی بجلی منصوبے کی تعمیر کے لئے ایک چینی کمپنی اور پاکستان اور چین کی حکومتوں کے درمیان حال ہی میں سہ فریقی معاہدہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کے تحت پی او کے میں دریائے جھیلم پر تعمیر کیے جارہے ہائیڈرو پاور پلانٹ کا کام کوہالہ ہائیڈرو پاور کمپنی لمیٹڈ (کے ایچ سی ایل) کو دیا گیا ہے۔ یہ چائنا تھری گارجز کارپوریشن (سی ٹی جی سی) کا ذیلی ادارہ ہے۔
غور طلب ہے کہ عالمی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنے کے لئے ٹوئٹر پر #SaveRiversSaveAJK ہیش ٹیگ کے ساتھ ایک مہم بھی شروع کردی گئی ہے۔