انجمن کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے امسال بھی شرکاء کی تعداد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ملی اداروں کے ذمہ داران اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کی ہے۔ مقابلہ دینیات چھ، سات اور آٹھ دسمبر کو منعقد کیا جائے گا۔
ممبئی کی معروف تعلیمی و ثقافتی تنظیم ہر برس ایک اسلامی سوال جواب کا پروگرام منعقد کراتی ہے، جہاں طلبا اور اساتذہ اپنے اپنے طور پر حصہ لیتے ہیں۔
واضح رہے کہ تقریری مقابلہ پانچ گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں اساتذہ ڈگری کالج، جونئیر کالج، سیکنڈری، اپر پرائمری گروپ شامل رہیں گے۔
اساتذہ اور ڈگری کالج کے طلبہ کے درمیان مقابلے اردو کے علاوہ انگریزی میں بھی منعقد کیے جائیں گے۔ جبکہ اس بار بھی تقریری اور تحریری مقابلوں کے موضوعات ایک جیسے ہی ہوں گے۔
مضمون نویسی، کوئیز اور تحریری مقابلوں کے لیے اب تک 900 امیدوار وں نے درخواست دی ہیں۔ جو کہ ایک ہزار تک پہنچنے کا امکان ہے جبکہ اساتذہ اور اپر پرائمری گروپ کے لیے دو تین کمروں کا استعمال کیا جائے گا تاکہ دوسرے شرکاء کو دشواری نہ پیش آئے۔
جمعہ، چھ دسمبر کو دوپہر میں انجمن اسلام کی کریمی لائبریری میں افتتاحی جلسہ ہوگا اور سات دسمبر کو صبح 10 بجے سے مقابلے شروع ہوجائیں گے۔
جبکہ اتوار، آٹھ دسمبر کو الانا ملٹی پرپز ہال میں اختتامی جلسہ منعقد کیاجائیگا۔ اس مقابلہ کے جج حضرات شہر اور بیرون شہر کی معروف شخصیات ہوں گی۔ اس موقع پر انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہا کہ اس مقابلے کو مزید بہتر اور مثالی بنانے کی کوشش جاری ہے۔