ETV Bharat / bharat

کرناٹک: شیواجی نگر سیٹ سے امیداور پر تجسس برقرار

author img

By

Published : Sep 24, 2019, 1:19 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 7:45 PM IST

کرناٹک الیکشن کمیشن نے ریاست کے نااہل قرار دیے گئے 17 اسمبلی حلقوں میں سے 15 سیٹوں پر ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا ہے، جب کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔

کرناٹک: کون ہے شیواجی نگر سیٹ سے ٹکٹ کے حقدار

ریاست کرناٹک کے دار الحکومت بنگلور میں چند ماہ قبل سیاسی بھونچال کے بعد اس وقت کے اسمبلی اسپیکر نے کانگریس پارٹی کے 17 رہنماؤں کو نااہل قرار دیا تھا،جس کے بعد نا اہل قرار دیے گئے کانگریسی رہنماؤں نے اسپیکر کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جو کہ ابھی بھی زیر سماعت ہے اور فیصلہ کا انتظار ہے۔

اس کے باوجود چند روز قبل کرناٹک الیکشن کمیشن نے ریاست کے ان 17 اسمبلی حلقوں میں سے 15 سیٹوں پر ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا ہے، جب کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔

ضمنی انتخابات کے اعلان کے بعد شہر کے مسلم اکثریتی شیواجی نگر اسمبلی حلقہ میں سیاست گرم ہوگئی ہے، اس سیٹ پرگذشتہ 35 برسوں سے روشن بیگ ایم ایل اے تھے۔

حالانکہ امیدواروں کے تعلق سے کانگریس کی جانب سے کوئی آفیشیل اعلان ابھی تک نہیں ہوا ہے، کئی سیاسی رہنما کانگریس پارٹی کی ٹکٹ کے دعویدار ہیں، جن میں ریاستی لیجس لیٹو کونسل کے رکن ایم ایل سی رضوان ارشد، ریاستی کانگریس کے سینیئر رہنما عبد العزیز، فریزر ٹاؤن کے کارپوریٹر ذاکر حسین، عبید اللہ شریف وغیرہ ہیں ۔

ریاستی کانگریس کے سینیئر رہنما عبد العزیز نے کہا' کہ وہ گذشتہ تقریباً 40 برسوں سے کانگریس کے متحرک وفادار کارکن رہے ہیں، لیکن بار ہا مطالبے کے باوجود انہیں شیواجی نگر کا ٹکٹ نہیں دیا گیا'۔

عبد العزیز نے دعویٰ کیا' کہ انہیں شواجی نگر کے 80 مساجد پر مشتمل فیڈریشن اور مقامی لوگوں کا ساتھ ہے اور کانگریس پارٹی کی جا نب سے ٹکٹ دیے جانے پر ان کی کامیابی یقینی ہے'۔

شواجی نگر ہی کے ایک وارڈ فریزر ٹاؤن کے موجودہ کارپوریٹر و کانگریس رہنما اے آر ذاکر بھی اس اسمبلی حلقہ سے کانگریس ٹکٹ کے دعویدار ہیں۔

کرناٹک: کون ہے شیواجی نگر سیٹ سے ٹکٹ کے حقدار

ذاکر کا کہنا ہے 'کہ وہ گذشتہ 20 برسوں سے کارپوریٹر کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں، ان کی میعاد میں کئی کام ہوئے ہیں ،کانگریس پارٹی زمینی سطح سے اوپر آئی ہے اور انہیں علاقے کی عوام کا پورا تعاون ہے'

شواجی نگر کے دعویداروں میں کارپوریٹر عبد الواجد بھی ہیں انہوں نے مقامی سیاسی رہنماؤں اور عوام کا بھرپور تعاون حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے'۔

شواجی نگر کے سابق رکن اسمبلی روشن بیگ نے اپنے بیٹے رومان بیگ کو انتخابی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم انہیں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار ہے جو نااہل کردہ ایم ایل ایز کے کیس کی سماعت کررہے ہیں۔

ایسا اندازہ کیا جارہا ہے کہ شواجی نگر سیٹ سے عوام کو کوئی مقامی امیدوار ہی چاہیے، رضوان ارشد کی امیدواری کو اس لیے بھی قبول نہیں کیا جارہا کیونکہ عوام کے نزدیک وہ بنگلور یا شواجی نگر کے نہیں ہیں، رضوان ارشد بنگلور سینٹرل سے پارلیمانی انتخابات میں دو مرتبہ ہار کا سامنا کر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ کرناٹکا الیکشن کمیشن کے چیف نے اعلان کیا ہے کہ نااہل کئے گئے ایم ایل ایز کو ان ضمنی انتخابات میں لڑنے نہیں دیا جائیگا۔

یاد رہے یہی وہ 17 ایم ایل ایز ہیں جنہوں نے بی جے پی سے مبینہ طور پر ہاتھ ملایا تھا اور برسر اقتدار کانگریس و جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت کو گرا دیا تھا جس کے بعد بی جے پی نے ریاست میں حکومت تشکیل دی۔

ریاست کرناٹک کے دار الحکومت بنگلور میں چند ماہ قبل سیاسی بھونچال کے بعد اس وقت کے اسمبلی اسپیکر نے کانگریس پارٹی کے 17 رہنماؤں کو نااہل قرار دیا تھا،جس کے بعد نا اہل قرار دیے گئے کانگریسی رہنماؤں نے اسپیکر کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جو کہ ابھی بھی زیر سماعت ہے اور فیصلہ کا انتظار ہے۔

اس کے باوجود چند روز قبل کرناٹک الیکشن کمیشن نے ریاست کے ان 17 اسمبلی حلقوں میں سے 15 سیٹوں پر ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا ہے، جب کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔

ضمنی انتخابات کے اعلان کے بعد شہر کے مسلم اکثریتی شیواجی نگر اسمبلی حلقہ میں سیاست گرم ہوگئی ہے، اس سیٹ پرگذشتہ 35 برسوں سے روشن بیگ ایم ایل اے تھے۔

حالانکہ امیدواروں کے تعلق سے کانگریس کی جانب سے کوئی آفیشیل اعلان ابھی تک نہیں ہوا ہے، کئی سیاسی رہنما کانگریس پارٹی کی ٹکٹ کے دعویدار ہیں، جن میں ریاستی لیجس لیٹو کونسل کے رکن ایم ایل سی رضوان ارشد، ریاستی کانگریس کے سینیئر رہنما عبد العزیز، فریزر ٹاؤن کے کارپوریٹر ذاکر حسین، عبید اللہ شریف وغیرہ ہیں ۔

ریاستی کانگریس کے سینیئر رہنما عبد العزیز نے کہا' کہ وہ گذشتہ تقریباً 40 برسوں سے کانگریس کے متحرک وفادار کارکن رہے ہیں، لیکن بار ہا مطالبے کے باوجود انہیں شیواجی نگر کا ٹکٹ نہیں دیا گیا'۔

عبد العزیز نے دعویٰ کیا' کہ انہیں شواجی نگر کے 80 مساجد پر مشتمل فیڈریشن اور مقامی لوگوں کا ساتھ ہے اور کانگریس پارٹی کی جا نب سے ٹکٹ دیے جانے پر ان کی کامیابی یقینی ہے'۔

شواجی نگر ہی کے ایک وارڈ فریزر ٹاؤن کے موجودہ کارپوریٹر و کانگریس رہنما اے آر ذاکر بھی اس اسمبلی حلقہ سے کانگریس ٹکٹ کے دعویدار ہیں۔

کرناٹک: کون ہے شیواجی نگر سیٹ سے ٹکٹ کے حقدار

ذاکر کا کہنا ہے 'کہ وہ گذشتہ 20 برسوں سے کارپوریٹر کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں، ان کی میعاد میں کئی کام ہوئے ہیں ،کانگریس پارٹی زمینی سطح سے اوپر آئی ہے اور انہیں علاقے کی عوام کا پورا تعاون ہے'

شواجی نگر کے دعویداروں میں کارپوریٹر عبد الواجد بھی ہیں انہوں نے مقامی سیاسی رہنماؤں اور عوام کا بھرپور تعاون حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے'۔

شواجی نگر کے سابق رکن اسمبلی روشن بیگ نے اپنے بیٹے رومان بیگ کو انتخابی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم انہیں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار ہے جو نااہل کردہ ایم ایل ایز کے کیس کی سماعت کررہے ہیں۔

ایسا اندازہ کیا جارہا ہے کہ شواجی نگر سیٹ سے عوام کو کوئی مقامی امیدوار ہی چاہیے، رضوان ارشد کی امیدواری کو اس لیے بھی قبول نہیں کیا جارہا کیونکہ عوام کے نزدیک وہ بنگلور یا شواجی نگر کے نہیں ہیں، رضوان ارشد بنگلور سینٹرل سے پارلیمانی انتخابات میں دو مرتبہ ہار کا سامنا کر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ کرناٹکا الیکشن کمیشن کے چیف نے اعلان کیا ہے کہ نااہل کئے گئے ایم ایل ایز کو ان ضمنی انتخابات میں لڑنے نہیں دیا جائیگا۔

یاد رہے یہی وہ 17 ایم ایل ایز ہیں جنہوں نے بی جے پی سے مبینہ طور پر ہاتھ ملایا تھا اور برسر اقتدار کانگریس و جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت کو گرا دیا تھا جس کے بعد بی جے پی نے ریاست میں حکومت تشکیل دی۔

Intro:ضمنی انتخابات کے اعلان کے ساتھ شواجی نگر میں سیاست گرم


Body:ضمنی انتخابات کے اعلان کے ساتھ شواجی نگر میں سیاست گرم
کرناٹکا ضمنی انتخابات: کانگریس سیکنڈ لائن لیڈرشپ کو موقع دے...

بنگلور: چند ماہ قبل ریاست کرناٹکا میں ایک سیاسی بھونچال کے بعد اس وقت کے اسمبلی اسپیکر نے 17 کانگریس و جے. ڈی. ایس ای.. ایل. ایز کو نااہل قرار دیا تھا اور ان نااہل کردہ ایم. ایل. ایز نے اسپیکر کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جو کہ ابھی بھی ذیر سماعت ہے اور فیصلہ کا انتظار ہے.

اس بیچ چند ایام قبل کرناٹکا الیکشن کمیشن نے ریاست کے ان 17 اسمبلیوں میں ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا ہے، جب کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ ابھی آنا باقی ہے.

ضمنی انتخابات کے اعلان کے بعد شہر کے مسلم اکثریتی اسمبلی شواجی نگر، جہاں روشن بیگ پچھلے تقریباً 35 سال ایم. ایل اے تھے، میں سیاست گرم ہورہی ہے. حالانکہ امیدوار کے متعلق کانگریس کی جانب سے کوئی افیشیل اعلان ابھی تک نہیں ہوا ہے، کئی سیاسی لیڈران کانگریس کی ٹکیت کے آکانکشی ہیں جن میں ریاستی لیجسلیٹو کونسل کے رکن (ایم. ایل. سی) رضوان ارشد، ریاستی کانگریس کے سینئر لیڈر عبد العزیز، کانگریس لیڈر و فریذر ٹاؤن کے کارپوریٹر ذاکر حسین، کانگریس کے سینئر رہنما عبید اللہ شریف ہیں.

عبد العزیز کہتے ہیں کہ وہ پچھلے تقریباً 40 سالوں سے کانگریس کے متحرک و وفادار کارکن رہے ہیں لیکن بارہا مرطبہ مانگ کرنے پر بھی انہیں شواجی نگر کا ٹکٹ نہیں دیا گیا. عبد العزیز نے دعوہ کیا کہ انہیں شواجی نگر کے کل 80 مساجد پر مشتمل ایک فیڈریشن و عوام الناس کا ساتھ حاصل ہے اور کانگریس کا ٹکٹ دئے جانے پر ان کی کامیابی یقینی ہے.

شواجی نگر ہی کے ایک وارڈ فریزر ٹاؤن کے موجودہ کارپوریٹر و کانگریس لیڈر اے. آر ذاکر بھی اس اسمبلی سے کانگریس ٹکٹ کے دعویدار ہیں. ذاکر کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے 20 سالوں سے کارپوریٹڑ کی ذمیداری بخوبی نبھا رہے ہیں، ان کی میقات میں کئی کام ہوئے ہیں اور کانگریس پارٹی میں زمینی سطح سے اوپر آنے کے ساتھ انہیں عوام کا پورا سپورٹ حاصل ہے.

شواجی نگر کے دعویداروں میں منوراین پالیسی کے کارپوریٹر عبد الواجد بھی ہیں جنہوں نے اس ضمنی انتخابات کے متعلق بتایا کہ وہ اور اے. آر ذاکر نے کانگریس قیادت سے اپیل کی ہے کہ اس بار شواجی نگر اسمبلی حلقہ سے ہم میں سے یا پارٹی کے کسی بہتر ورکر جو کہ مقامی ہو، کو ٹکیٹ دیا جائے. عبد الواجد نے بتایا کہ رضوان ارشد جو کہ دو مرتبہ پارلیمانی انتخابات میں ہار چکے ہیں، تیسری مرتبہ بھی کوشش کرسکتے ہیں اور بہتر یہ ہوگا کہ اس بار سیکنڈ لائن لیڈرشپ کو موقع دیں.

دوسری اور یہ کہا جارہا ہے کہ شواجی نگر کے سابق رکن اسمبلی روشن بیگ نے اپنے بیٹے رومان بیگ کو انتخابی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم انہیں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار ہے جو نااہل کردہ ایم. ایل. ایز کے کیس کی سماعت کررہے ہے.

شواجی نگر میں یہ ماحول دکھائی دیرہا ہے کہ عوام کو کوئی مقامی امیدوار چاہیے اور رضوان ارشد کی امیدواری کو اس لئے بھی قبول نہیں کیا جارہا وام کے نزدیک کہ وہ بنگلورو یا شواجی نگر کے نہیں ہیں اور یہ کہ رضوان ارشد بنگلورو سینٹرل سے پارلیمانی انتخابات میں دو مرتبہ ہار کا سامنا کر کے ہیں.

واضح رہے کہ کرناٹکا الیکشن کمیشن کے چیف نے اعلان کیا ہے کہ نااہل کئے گئے ایم. ایل. ایز کو ان ضمنی انتخابات میں لڑنے نہیں دیا جائیگا.

یاد رہے یہی وہ 17 ایم. ایل. ایز ہیں جنہوں نے بی. جے. پی سے مبینہ طور پر ہاتھ ملایا اور برسر اقتدار کانگریس و جے. ڈی. ایس کی مخلوط حکومت کو گرا دیا تھا جس کے بعد بی. جے. پی نے ریاست میں حکومت تشکیل دی.

بائٹس...

1. اے. آر ذاکر، کارپوریٹر، فریزر ٹاؤن وارڈ، شواجی نگر
2. عبد الواجد،کارپوریٹر، منوراین پالیہ وارڈ
3. عبد العزیز، کانگریس جنرل سیکرٹری، ریاستی کانگریس


The video is being uploaded via email.


Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 7:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.