جرمنی چانسلر انجیلا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں سالگرہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اقوام متحدہ کو اکیسویں صدی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اسی کے مطابق تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے'۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ انفرادی رکن ملک اقوام متحدہ کے صحیح کام کے دوران پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔
چانسلر مرکل نے کہا 'ہم ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہیں اور اسی طرح ہم دوسرے کی پریشانیوں کے بھی ساتھ ہیں۔ ہم ایک ہی دنیا ہیں'۔
انہوں نے اس دوران جرمنی کے دعویٰ کو بھی پیش کیا اور کہا کہ جرمنی سلامتی کونسل میں کوئی بھی ذمہ داری اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جرمنی، بیلجیم، ڈومینیکن ریپبلک، ایسٹونیہ، انڈونیشیا، نائجر، جنوبی افریقہ، تیونس، ویتنام اور سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنس اس وقت یو این ایس سی کے غیر مستقل رکن ملک ہیں جبکہ روس، چین، فرانس، امریکہ اور برطانیہ اس کے مستقل ممبر ہیں۔