ETV Bharat / bharat

آندھرا پردیش ہائی کورٹ کا مُکل روہتگی کو نوٹس - دارلحکومت کو تین شہروں میں منتقل کرنے کا فیصلہ

آندھرا پردیش کے موجودہ دارالحکومت امراوتی کے بشمول تین دارالحکومتوں کے قیام کے مسئلہ پر روز بروز نیا موڑ سامنے آتا جا رہا ہے۔

andhra pradesh capital issue
آندھراپردیش ہائی کورٹ کی مُکل روہتگی کو نوٹس
author img

By

Published : Feb 11, 2020, 4:31 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 12:10 AM IST

حکومت نے موجودہ دارالحکومت امراوتی کے بشمول تین دارالحکومتوں کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کوآندھراپردیش ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
اس معاملہ پر عدالت میں دلائل کی پیشکشی کے لئے ریاستی حکومت نے سرکردہ وکیل مُکل روہتگی کی خدمات حاصل کی ہے جس کے لئے انہیں پانچ کروڑ روپئے فیس ادا کرنے کے احکام جاری کئے گئے۔ تاہم سرکردہ وکیل کو پانچ کروڑ روپئے کی بھاری فیس کی حکومت کی جانب سے ادائیگی کے احکام پر سوال اٹھاتے ہوئے مفاد عامہ کی عرضی ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔
عرضی گزارنے دعوی کیا کہ مُکل روہتگی کی خدمات حکومت آندھراپردیش کی جانب سے حاصل کرنا وکلا کے قانون کے خلاف ہے۔ شیواجی نامی شخص نے ایک عرضی داخل کی جس کو سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے عدالت نے روہتگی کو نوٹس جاری کیا اور اس معاملہ کی سماعت کو ملتوی کردیا۔
واضح رہے کہ دارالحکومت منتقلی معاملے کو لیکر امراوتی میں 55 سے زیادہ روز سے کسانوں کا احتجاج جاری ہے، اور وہ مسلسل یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ امراوتی کو ہی دارلحکومت رکھا جائے۔
تلگودیشم دور حکومت میں متعدد کسان اور دیگر افراد نے دارلحکومت کی تعمیر کے لیے اپنی اراضی حکومت کو دی ہے۔ اب ان کا کہنا ہیکہ انھوں نے اپنی اراضی امراوتی کو دارلحکومت بنانے کے لیے دی تاکہ ان کا مستقبل روشن رہے۔
دوسری جانب جگن موہن ریڈی حکومت کا دعوی ہیکہ دارلحکومت کو تین شہروں میں منتقل کرنے کا فیصلہ ریاست کی مجموعی ترقی کے مد نظر کیا گیا ہے، اور اس اقدام سے ریاست کی تیز رفتار ترقی ہوگی۔

حکومت نے موجودہ دارالحکومت امراوتی کے بشمول تین دارالحکومتوں کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کوآندھراپردیش ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
اس معاملہ پر عدالت میں دلائل کی پیشکشی کے لئے ریاستی حکومت نے سرکردہ وکیل مُکل روہتگی کی خدمات حاصل کی ہے جس کے لئے انہیں پانچ کروڑ روپئے فیس ادا کرنے کے احکام جاری کئے گئے۔ تاہم سرکردہ وکیل کو پانچ کروڑ روپئے کی بھاری فیس کی حکومت کی جانب سے ادائیگی کے احکام پر سوال اٹھاتے ہوئے مفاد عامہ کی عرضی ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔
عرضی گزارنے دعوی کیا کہ مُکل روہتگی کی خدمات حکومت آندھراپردیش کی جانب سے حاصل کرنا وکلا کے قانون کے خلاف ہے۔ شیواجی نامی شخص نے ایک عرضی داخل کی جس کو سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے عدالت نے روہتگی کو نوٹس جاری کیا اور اس معاملہ کی سماعت کو ملتوی کردیا۔
واضح رہے کہ دارالحکومت منتقلی معاملے کو لیکر امراوتی میں 55 سے زیادہ روز سے کسانوں کا احتجاج جاری ہے، اور وہ مسلسل یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ امراوتی کو ہی دارلحکومت رکھا جائے۔
تلگودیشم دور حکومت میں متعدد کسان اور دیگر افراد نے دارلحکومت کی تعمیر کے لیے اپنی اراضی حکومت کو دی ہے۔ اب ان کا کہنا ہیکہ انھوں نے اپنی اراضی امراوتی کو دارلحکومت بنانے کے لیے دی تاکہ ان کا مستقبل روشن رہے۔
دوسری جانب جگن موہن ریڈی حکومت کا دعوی ہیکہ دارلحکومت کو تین شہروں میں منتقل کرنے کا فیصلہ ریاست کی مجموعی ترقی کے مد نظر کیا گیا ہے، اور اس اقدام سے ریاست کی تیز رفتار ترقی ہوگی۔

Intro:Body:

OthersPosted at: Feb 11 2020 2:47PM



مُکل روہتگی کی خدمات کیلئے پانچ کروڑ روپئے۔اے پی ہائی کورٹ کی سرکردہ وکیل کو نوٹس



حیدرآباد۔ 11فروری (یو این آئی)آندھراپردیش کے موجودہ دارالحکومت کے بجائے تین دارالحکومتوں کے قیام کے مسئلہ پر روز بروز نیا موڑ سامنے آتاجارہا ہے۔حکومت نے موجودہ دارالحکومت امروتی کے بجائے تین دارالحکومتوں کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کو اے پی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔اس معاملہ پر عدالت میں دلائل کی پیشکشی کے لئے ریاستی حکومت نے سرکردہ وکیل مُکل روہتگی کی خدمات حاصل کی ہے جس کے لئے انہیں پانچ کروڑ روپئے فیس اداکرنے کے احکام جاری کئے گئے تاہم سرکردہ وکیل کو پانچ کروڑ روپئے کی بھاری فیس کی حکومت کی جانب سے ادائیگی کے احکام پر سوال اٹھاتے ہوئے مفاد عامہ کی عرضی اے پی ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔عرضی گذارنے دعوی کیا کہ مُکل روہتگی کی خدمات حکومت اے پی کی جانب سے حاصل کرنا وکلا کے قانون کے خلاف ہے۔شیواجی نامی شخص نے ایک عرضی داخل کی جس کو سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے عدالت نے روہتگی کو نوٹس جاری کی اور اس معاملہ کی سماعت کو ملتوی کردیا۔

یواین آئی وخ


Conclusion:
Last Updated : Mar 1, 2020, 12:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.