ETV Bharat / bharat

آندھرا پردیش: 'آروگیہ شری' میں کورونا کا علاج بھی شامل

'آندھراپردیش ملک کی واحد ریاست ہے جس نے کورونا وبا کےعلاج کو آروگیہ شری کے تحت لایا ہے'۔

ایک ہزار سے زیادہ پر آروگیہ شری
ایک ہزار سے زیادہ پر آروگیہ شری
author img

By

Published : Jul 16, 2020, 4:42 PM IST

آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آروگیہ شری کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے جنہوں نے ریاست کے مزید 6 اضلاع کے لئے آروگیہ شری خدمات کی توسیع کا آغاز کیا۔

وزیراعلی نے انتخابات کے دوران یہ وعدہ کیا تھا کہ ایک ہزار روپے سے زائد کے طبی اخراجات کو آروگیہ شری کے تحت لایاجائے گا۔اس وعدہ کے مطابق آروگیہ شری میں کئی تبدیلیاں کی گئی اور اس سال 3جنوری سے مغربی گوداوری ضلع میں اس پر تجرباتی طور پر عمل کا آغاز کیا گیا تھا، تاہم آج سے وجیانگرم، وشاکھاپٹنم،گنٹور اور پرکاشم اضلاع میں بھی اس پر عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔

وزیراعلی جگن موہن ریڈی نے کہا ”ہم آروگیہ شری کے امکانات میں توسیع کررہے ہیں۔ایسے افراد جن کی سالانہ آمدنی پانچ لاکھ سے کم ہے ان کا اطلاق آروگیہ شری پر ہوگا۔آندھراپردیش ملک کی واحد ریاست ہے جس نے کورونا کو آروگیہ شری کے تحت لایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ علاج کے لئے کسی کو بھی مقروض نہیں ہونا چاہئے۔آج سے اسپتالوں کے لےآوٹز میں تبدیلی کی گئی ہے اور ایک ہزار روپئے سے زائد کا علاج کروانے پر اس کو آروگیہ شری کے تحت لایاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ برسر اقتدار آنے سے پہلے 1059امراض کا علاج آروگیہ شری کے تحت کیا جاتا تھا، تاہم اب اس میں اضافہ کرتے ہوئے 2200امراض کو شامل کیا گیا ہے۔جلد ہی تمام اضلاع میں اضافی خدمات فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں 27ٹیچنگ اسپتال قائم کئے جارہے ہیں۔سرکاری اسپتالوں میں معیاری دوائیں جن کی تجویز عالمی تنظیم صحت نے دی ہے کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

جگن نے کلکٹرس کو مشورہ دیا کہ وہ کووڈ-19 کی روک تھام کے اقدامات پر توجہ مرکوز کریں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں ٹیکہ نکلنے تک کووڈ کے ساتھ جینا ہے۔وزیراعلی نے صابن سے ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلہ بنائے رکھنے جیسے امور پر عوام میں بیداری پیداکرنے کی تجویز پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا ٹیسٹ مراکز کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ

آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آروگیہ شری کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے جنہوں نے ریاست کے مزید 6 اضلاع کے لئے آروگیہ شری خدمات کی توسیع کا آغاز کیا۔

وزیراعلی نے انتخابات کے دوران یہ وعدہ کیا تھا کہ ایک ہزار روپے سے زائد کے طبی اخراجات کو آروگیہ شری کے تحت لایاجائے گا۔اس وعدہ کے مطابق آروگیہ شری میں کئی تبدیلیاں کی گئی اور اس سال 3جنوری سے مغربی گوداوری ضلع میں اس پر تجرباتی طور پر عمل کا آغاز کیا گیا تھا، تاہم آج سے وجیانگرم، وشاکھاپٹنم،گنٹور اور پرکاشم اضلاع میں بھی اس پر عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔

وزیراعلی جگن موہن ریڈی نے کہا ”ہم آروگیہ شری کے امکانات میں توسیع کررہے ہیں۔ایسے افراد جن کی سالانہ آمدنی پانچ لاکھ سے کم ہے ان کا اطلاق آروگیہ شری پر ہوگا۔آندھراپردیش ملک کی واحد ریاست ہے جس نے کورونا کو آروگیہ شری کے تحت لایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ علاج کے لئے کسی کو بھی مقروض نہیں ہونا چاہئے۔آج سے اسپتالوں کے لےآوٹز میں تبدیلی کی گئی ہے اور ایک ہزار روپئے سے زائد کا علاج کروانے پر اس کو آروگیہ شری کے تحت لایاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ برسر اقتدار آنے سے پہلے 1059امراض کا علاج آروگیہ شری کے تحت کیا جاتا تھا، تاہم اب اس میں اضافہ کرتے ہوئے 2200امراض کو شامل کیا گیا ہے۔جلد ہی تمام اضلاع میں اضافی خدمات فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں 27ٹیچنگ اسپتال قائم کئے جارہے ہیں۔سرکاری اسپتالوں میں معیاری دوائیں جن کی تجویز عالمی تنظیم صحت نے دی ہے کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

جگن نے کلکٹرس کو مشورہ دیا کہ وہ کووڈ-19 کی روک تھام کے اقدامات پر توجہ مرکوز کریں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں ٹیکہ نکلنے تک کووڈ کے ساتھ جینا ہے۔وزیراعلی نے صابن سے ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلہ بنائے رکھنے جیسے امور پر عوام میں بیداری پیداکرنے کی تجویز پیش کی۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا ٹیسٹ مراکز کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.