آندھراپردیش کے نائب وزیراعلی کے نارائن سوامی نے کہا ہے کہ 'تبلیغی جماعت سے متعلق میرے تبصرہ پر کسی کو ناگواری گزری ہو تو میں اس کے لیے معذرت خواہ ہوں'۔
انھوں نے دہلی میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز سے واپس آنے والے افراد کے سلسلے میں نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ اب سوامی نے اپنے الفاظ سے متعلق معافی مانگ لی ہے۔
آندھراپردیش میں برسراقتدار وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رہنما اور نائب وزیراعلی کے نارائن سوامی نے ٹویٹ کیا کہ 'دہلی کے تبلیغی مرکز سے آنے والے افراد کے لیے کووڈ 19 ٹیسٹ کرانے کی اپیل کے دوران کچھ نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے ہیں تو اس کے لئے میں معذرت خواہ ہوں'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'میں ان ریمارکس کو فورا ہی واپس لے رہا ہوں'۔
اطلاعات کے مطابق کچھ ویڈیوز کا حوالہ دیتے ہوئے نارائن سوامی نے مبینہ طور پر تبلیغی اراکین کی کھانے پینے کی عادات کے بارے میں متنازع انداز میں تبصرے کیے تھے۔ جو بعد ازاں جعلی ثابت ہوئے۔ جس پر مختلف حلقوں سے اس کی شدید مذمت کی گئی۔
ایک ہفتہ قبل ہی آندھراپردیش کے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس کو مذہبی زاویے سے نہ دیکھیں۔
جگن ریڈی نے کہا تھا کہ 'یہ وائرس روی روی شنکر، جگی واسودیو، ماتا امرتانند، پال دھناکرن یا جان ویسلے جیسے مقامات سے بھی دوسرے لوگوں میں پھیل سکتا ہے'
جگن نے کہا تھا کہ 'ہمیں لوگوں سے امتیازی سلوک نہیں کرنا چاہئے جیسا کہ تبلیغی جماعت کے لوگوں کے ساتھ کیا جارہا ہے۔ ہمیں بھارتیوں کی طرح متحدہ جنگ لڑنی ہوگی، جس میں کسی بھی ذات یا مذہب کے لیے امتیازی سلوک کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی'۔