ETV Bharat / bharat

طلبا کا پینٹنگز کے ذریعہ سی اے اے کے خلاف احتجاج

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء وطالبات نے آج سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مختلف قسم کی پینٹنگ بناکر احتجاج کیا۔

amu students protest against CAA through paintings
طلبا کا پینٹنگز کے ذریعہ سی اے اے کے خلاف احتجاج
author img

By

Published : Feb 7, 2020, 9:03 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 12:07 PM IST

واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پچھلے 53 دنوں سے مستقل سی اے اے، این آر سی کے خلاف باب سید پر احتجاج چل رہا ہے جس میں طلباء و طالبات نے مختلف قسم کی پینٹنگز بنائیں۔
طلبا کا کہنا ہے کہ 'مرکزی حکومت مذہب کے نام پر ہم کو بانٹ رہی ہے، ایک طریقے سے مرکزی حکومت اس وقت ہم کو بانٹنے میں کینچی کی طرح کام کر رہی ہے۔ قومی پرچم میں ہم سب ایک ہیں لیکن پھر بھی ہم کو بانٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔'

طلبا کا پینٹنگز کے ذریعہ سی اے اے کے خلاف احتجاج
وہیں دوسرے طالب علم محمد فرقان نے ایک خالی شیٹ پر کچھ نہ بنا کر بتایا کہ 'یہ میں نے ملک کا آئین بنایا ہے جو میں وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو دینا چاہتا ہوں کیونکہ وہ کسی چیز کو نہیں سمجھتے ہیں، ان لیے کچھ بنانا اور لکھنا بے کار ہے اس لیے میں خالی شیٹ ہی ان کو دینا چاہتا ہوں۔'
طالب علم سمیر انجم نے بتایا کہ 'میں یہ بنا رہا ہوں جو حکومت ہمیں بانٹنا چاہتی ہے اور بانٹ رہی ہے۔ اس کو میں قومی پرچم میں دکھانا چاہ رہا ہوں کہ "پلیز ڈو نوٹ ڈیوائڈ اینڈ رول"
الا طارق نامی طالبہ نے بتایا کہ '15 دسمبر کو جو اے ایم یو میں حادثہ ہوا تھا میں وہ دکھا رہی ہوں۔ اس میں باب سید ہے، کالا گیٹ ہے جس کو پولیس نے توڑ دیا تھا اور یہ ہمارے طلبا ہے جو گیٹ کے پاس ہے اور ادھر سے پولیس فائرنگ کر رہی ہے۔'

واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پچھلے 53 دنوں سے مستقل سی اے اے، این آر سی کے خلاف باب سید پر احتجاج چل رہا ہے جس میں طلباء و طالبات نے مختلف قسم کی پینٹنگز بنائیں۔
طلبا کا کہنا ہے کہ 'مرکزی حکومت مذہب کے نام پر ہم کو بانٹ رہی ہے، ایک طریقے سے مرکزی حکومت اس وقت ہم کو بانٹنے میں کینچی کی طرح کام کر رہی ہے۔ قومی پرچم میں ہم سب ایک ہیں لیکن پھر بھی ہم کو بانٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔'

طلبا کا پینٹنگز کے ذریعہ سی اے اے کے خلاف احتجاج
وہیں دوسرے طالب علم محمد فرقان نے ایک خالی شیٹ پر کچھ نہ بنا کر بتایا کہ 'یہ میں نے ملک کا آئین بنایا ہے جو میں وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو دینا چاہتا ہوں کیونکہ وہ کسی چیز کو نہیں سمجھتے ہیں، ان لیے کچھ بنانا اور لکھنا بے کار ہے اس لیے میں خالی شیٹ ہی ان کو دینا چاہتا ہوں۔'
طالب علم سمیر انجم نے بتایا کہ 'میں یہ بنا رہا ہوں جو حکومت ہمیں بانٹنا چاہتی ہے اور بانٹ رہی ہے۔ اس کو میں قومی پرچم میں دکھانا چاہ رہا ہوں کہ "پلیز ڈو نوٹ ڈیوائڈ اینڈ رول"
الا طارق نامی طالبہ نے بتایا کہ '15 دسمبر کو جو اے ایم یو میں حادثہ ہوا تھا میں وہ دکھا رہی ہوں۔ اس میں باب سید ہے، کالا گیٹ ہے جس کو پولیس نے توڑ دیا تھا اور یہ ہمارے طلبا ہے جو گیٹ کے پاس ہے اور ادھر سے پولیس فائرنگ کر رہی ہے۔'
Intro:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء وطالبات نے آج سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مختلف قسم کی پینٹنگ اور مرکزی حکومت کی ملک کو مذہب کے نام پر بانٹنے والی سوچ کے خلاف پینٹنگ بنائیں.


Body:واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پچھلے 53 دنوں سے مستقل سی اے اے، این آر سی کے خلاف باب سید پر احتجاج چل رہا ہے جس میں آج طلباء طالبات نے مختلف قسم کی پینٹنگ بنائیں۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت مذہب کے نام پر ہم کو باٹ رہی ہیں ایک طریقے سے مرکزی حکومت اس وقت ہم کو بانٹنے میں کینچی کی طرح کام کر رہی ہے۔ قومی پرچم میں ہم سب ایک ہیں لیکن پھر بھی ہم کو بانٹنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وہی دوسرے طالب علم نے ایک خالی شیٹ پر کچھ نہ بنا کر بتایا کہ یہ میں نے ملک کا آئین بنایا ہے جو میں وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو دینا چاہتا ہوں کیونکہ ان سے کچھ پڑھنا لکھنا نہیں آتا وہ کسی چیز کو نہیں سمجھتے ہیں ان لیے کچھ بنانا اور لکھنا بے کار ہے اس لیے میں خالی شیٹ ہی ان کو دینا چاہتا ہوں۔




Conclusion:طالب علم سمیر انجم نے بتایا میں یہ بنا رہا ہوں جو حکومت ہمیں باٹنا چاہتی ہے اور باٹ رہی ہے۔ اس کو میں قومی پرچم میں دکھانا چاہ رہا ہوں کہ "پلیز ڈو نوٹ ڈیوائڈ اینڈ رول"
کیچی دکھا رہا ہوں یہ حکومت کسی بھی طریقے سے مسلمانوں کو حراستی مرکز کی طرح ہم کو الگ کر رہی ہے قومی پرچم میں یہ دکھانا چاہ رہا ہوں ہرا رنگ اسلام مذہب کو دکھاتا ہے اور سیفرون رنگ ہندو مذہب کو دکھاتا ہے ہم سب ایک ہیں قومی پرچم میں ہمارا سب کچھ ایک ہے۔ لیکن حکومت ہمیں باٹ رہی ہے یہ کیچی بی جے پی ہے وہ ہم لوگوں کو کٹ کر رہی ہے الگ کر رہی ہے۔

محمد فرقان نے شیٹ پر کچھ نہ بناتے ہوئے بتایا میں نے اس سیٹ پر آئین بنایا ہے کیونکہ ہمارا وزیراعظم اور وزیرداخلہ وہ کچھ پڑھنا جانتے نہیں، وہ پڑھ ہی نہیں پاتے ہیں، ان کو پڑھنا ہی نہیں آتا ہے، اس لیے یہ میں وزیراعظم اور وزیرداخلہ کو دینا چاہتا ہوں۔

الا طارق طالبہ نے بتایا 15 دسمبر کو جو اے ایم یو میں حادثہ ہوا تھا میں وہ دکھا رہی ہوں۔ اس میں باب سید ہے، کالا گیٹ ہے جس کو پولیس نے توڑ دیا تھا اور یہ ہمارے طلبہ ہے جو گیٹ کے پاس ہے اور ادھر سے پولیس فائرنگ کر رہی ہے۔


۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ سمیر انجم۔۔۔۔ طالب علم۔
۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔محمد فرقان۔۔۔۔۔ طالب علم۔
۳۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔ الا طارق۔۔۔۔۔۔۔ طالبہ۔
Last Updated : Feb 29, 2020, 12:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.