ETV Bharat / bharat

اے ایم یو انتظامیہ نے دو ڈاکٹروں کی تقرری کو منسوخ کردیا؟ - AMU administration cancels appointment of two doctors

گزشتہ روز 5 رکنی سی بی آئی ٹیم علیگڑھ آئی تھی، جس نے ڈاکٹرز سے اور علیگڑھ جیل میں موجود ہاتھرس مبینہ جنسی زیادتی معاملہ کے مجرموں سے پوچھ گچھ کی۔ اس کے سبب اس منسوخی کو ہاتھرس معاملے سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ حالانکہ نوٹس میں تقرری کو منسوخ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔

sdf
sdf
author img

By

Published : Oct 20, 2020, 6:00 PM IST

اتر پردیش میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے میڈیکل کالج ایمرجنسی اور ٹراما سینٹر میں تعینات میڈیکل آفیسرز کی تقرری کو بغیر کسی وجہ کے منسوخ کیے جانے سے متعلق نوٹس دینے کی ہدایت دی ہے۔

ویڈیو

اے ایم یو جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج ایمرجنسی اور ٹراما سینٹر میں تعینات میڈیکل آفیسرز ڈاکٹر محمد عظیم الدین ملک اور ڈاکٹر عبید امتیاز الحق کو ان کے عہدوں سے فوری طور پر برخاست کر دیا گیا۔

ڈاکٹر عظیم الدین ملک کو عہدے سے ہٹائے جانے کے لیے نوٹس
ڈاکٹر عظیم الدین ملک کو عہدے سے ہٹائے جانے کے لیے نوٹس

نوٹس کے مطابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کی ٹیلیفون پر دی گئی ہدایت کے بعد ڈاکٹر ایس اے ایچ زیدی (میڈیکل، آفیسر انچارج) میڈیکل کالج نے نوٹس شائع کیا۔

گزشتہ روز 5 رکنی سی بی آئی ٹیم علیگڑھ آئی تھی، جس نے ڈاکٹرز سے اور علی گڑھ جیل میں موجود ہاتھرس مبینہ جنسی زیادتی معاملہ کے مجرموں سے پوچھ گچھ کی۔ اس کے سبب اس منسوخی کو ہاتھرس معاملے سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ حالانکہ نوٹس میں تقرری کو منسوخ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔

ڈاکٹر عبید امتیاز الحق کو عہدے سے ہٹائے جانے کے لیے نوٹس
ڈاکٹر عبید امتیاز الحق کو عہدے سے ہٹائے جانے کے لیے نوٹس

ڈاکٹر محمد عظیم الدین ملک نے بتایا کہ 'ہمارے پاس سی ایم او انچارج کا فون آیا، جنہوں نے بتایا کہ وائس چانسلر نے فون پر ہی ہمیں اور ڈاکٹر عبید کو آگے نوکری کرنے کے لیے منع کر دیا'۔

ڈاکٹر عظیم الدین نے کہا کہ 'اس کے پیچھے ہاتھرس کی بھی وجہ ہو سکتی ہے۔ حالانکہ ہم نے کبھی ایسا بیان نہیں دیا، لیکن کچھ سوال میڈیا نے پوچھے تھے جس کے جوابات ہم نے ڈاکٹر کی حیثیت سے دی تھی'۔

انہوں نے اس سلسلے میں ایک میمورنڈم وائس چانسلر کو دیا ہے، لیکن خبر تحریر کیے جانے تک وائس چانسلر کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر عبید امتیاز الحق نے بتایا کہ 'مجھے آج یہ خط ملا کہ آپ کی تقرری منسوخ کی جاتی ہے اور آج سے آپ اپنی ڈیوٹی پر نہ آئیں۔ حالانکہ اس کارروائی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی'۔

جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج ریسیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 'اگر وائس چانسلر نے 24 گھنٹوں کے اندر اس نوٹس کو واپس نہیں لیا تو ہمیں اس ناانصافی کے خلاف ممکنہ طور پر ہڑتال کریں گے'۔

اتر پردیش میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے میڈیکل کالج ایمرجنسی اور ٹراما سینٹر میں تعینات میڈیکل آفیسرز کی تقرری کو بغیر کسی وجہ کے منسوخ کیے جانے سے متعلق نوٹس دینے کی ہدایت دی ہے۔

ویڈیو

اے ایم یو جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج ایمرجنسی اور ٹراما سینٹر میں تعینات میڈیکل آفیسرز ڈاکٹر محمد عظیم الدین ملک اور ڈاکٹر عبید امتیاز الحق کو ان کے عہدوں سے فوری طور پر برخاست کر دیا گیا۔

ڈاکٹر عظیم الدین ملک کو عہدے سے ہٹائے جانے کے لیے نوٹس
ڈاکٹر عظیم الدین ملک کو عہدے سے ہٹائے جانے کے لیے نوٹس

نوٹس کے مطابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کی ٹیلیفون پر دی گئی ہدایت کے بعد ڈاکٹر ایس اے ایچ زیدی (میڈیکل، آفیسر انچارج) میڈیکل کالج نے نوٹس شائع کیا۔

گزشتہ روز 5 رکنی سی بی آئی ٹیم علیگڑھ آئی تھی، جس نے ڈاکٹرز سے اور علی گڑھ جیل میں موجود ہاتھرس مبینہ جنسی زیادتی معاملہ کے مجرموں سے پوچھ گچھ کی۔ اس کے سبب اس منسوخی کو ہاتھرس معاملے سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ حالانکہ نوٹس میں تقرری کو منسوخ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔

ڈاکٹر عبید امتیاز الحق کو عہدے سے ہٹائے جانے کے لیے نوٹس
ڈاکٹر عبید امتیاز الحق کو عہدے سے ہٹائے جانے کے لیے نوٹس

ڈاکٹر محمد عظیم الدین ملک نے بتایا کہ 'ہمارے پاس سی ایم او انچارج کا فون آیا، جنہوں نے بتایا کہ وائس چانسلر نے فون پر ہی ہمیں اور ڈاکٹر عبید کو آگے نوکری کرنے کے لیے منع کر دیا'۔

ڈاکٹر عظیم الدین نے کہا کہ 'اس کے پیچھے ہاتھرس کی بھی وجہ ہو سکتی ہے۔ حالانکہ ہم نے کبھی ایسا بیان نہیں دیا، لیکن کچھ سوال میڈیا نے پوچھے تھے جس کے جوابات ہم نے ڈاکٹر کی حیثیت سے دی تھی'۔

انہوں نے اس سلسلے میں ایک میمورنڈم وائس چانسلر کو دیا ہے، لیکن خبر تحریر کیے جانے تک وائس چانسلر کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر عبید امتیاز الحق نے بتایا کہ 'مجھے آج یہ خط ملا کہ آپ کی تقرری منسوخ کی جاتی ہے اور آج سے آپ اپنی ڈیوٹی پر نہ آئیں۔ حالانکہ اس کارروائی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی'۔

جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج ریسیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 'اگر وائس چانسلر نے 24 گھنٹوں کے اندر اس نوٹس کو واپس نہیں لیا تو ہمیں اس ناانصافی کے خلاف ممکنہ طور پر ہڑتال کریں گے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.