شاہ نے یہاں ایک پروگرام میں کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ایسا ملک نہیں ہے جہاں دوسرے ملک کا کوئی بھی جاکر ایسے ہی آباد ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے شہریوں کا رجسٹر ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ این آر سی نہ صرف آسام میں بلکہ پورے ملک میں نافذ ہوگا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ جموں۔کشمیر اور لداخ کی سنہری ترقی مرکز کی نریندر مودی حکومت کی ترجیح ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں آئین کے آرٹیکل 370 کو جموں و کشمیر سے ہٹائے جانے کو ملک کا داخلی معاملہ مانتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندستان کی حمایت پوری دنیا نے کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی مضبوط قوت ارادی کی بدولت ہی جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370کو ختم کیا جاسکا ہے۔
شاہ نے کہاکہ جموں کشمیر ہندستان کا داخلی معاملہ ہے اور اس پر کسی سے جنگ جیسی کوئی بات نہیں ہے۔ جب سے آرٹیکل 370 آئین کا حصہ بنا تبھی سے یہ سمجھا جا رہا تھا کہ یہ آرٹیکل عارضی ہے اور اسے ختم کیا جانا چاہئے تبھی جموں و کشمیر اور لداخ کی ترقی کا راستہ کھلے گا۔
جموں و کشمیر ہندستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور آئین کے تحت اپنے ملک کے اندر ہم بدلاو کرنا چاہتے ہیں یہ ہندستانی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے معاملہ پر پوری دنیا ہندستان کے ساتھ ہے اور سب نے یہ قبول کیا ہے کہ دہشت گردی کا بڑھنا پر پوری دنیا کے لئے خطرناک اشارہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج پوری دنیا دہشت گردی کے خلاف ہندستان کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی پہلی مدت کار سے ہی ملک کی مختلف ریاستوں میں پنپ رہے نکسلزم کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔ اانہوں نے کہا کہ آئندہ وقت میں مرکز اور ریاستی حکومت آپسی تال میل کے ساتھ نکسلزم کو جڑ سے مٹانے کا کام کریں گی۔ ملک کو نکسلزم سے پاک بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔