کرسٹینا کوچ، ناسا کی خلاباز ہیں جو بہ طور ایک خاتون خلاباز کے طویل عرصہ تک خلا میں گزارنے کا اعزاز رکھتی ہیں۔ خلا میں 328 دن گزار کر صحیح سلامت زمین پر واپس آگئی ہیں۔
امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے بتایا کہ کوچ کے ساتھ یوروپی خلائی ایجنسی کی خلائی مسافر لوکا پرمیتانو اور روس کے خلائی مسافر الیکزینڈر رکترسوا بھی واپس لوٹ آئے ہیں۔
تینوں نے بھارتی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 20 منٹ پر واپسی کا سفر شروع کیا تھا اور تین گھنٹے 22 منٹ بعد دوپہر 2 بج کر 42 منٹ پر قزاقستان کے ججکاجگن شہر سے جنوب مشرق میں ان کی خلائی گاڑی اتری۔
کرسٹینا کوچ 41 سالہ انجینئر ہیں جن کا تعلق امریکی ریاست مشی گن سے ہے۔
کوچ خلائی گاڑی سے مسکراتے ہوئے باہر نکلیں اور ان کا کہنا تھا کہ 'اس وقت میں بہت پرجوش اور خوش ہوں'۔
انہوں نے گذشتہ سال 28 دسمبر کو خلا میں 289 دن تک تنہا طویل وقت گزارنے والی خاتون خلاباز پیگی وٹسن کا ریکارڈ توڑا ہے۔
ناسا نے بتایا کہ 14 مارچ 2019 کو مشن پر روانہ ہونے و الی کوچ نے خلائی قیام کے دوران کئے گئے تحقیق اور تجربہ سے لمبی مدت کے خلائی سفر میں خواتین پر اثرات کے بارے میں بتایا۔ جو ناسا کے چاند مشن اور مریخ مشن کی تیاری کے لئے اہم ثابت ہوگا۔
کوچ نے خلا میں اپنے ایک سال کے طویل قیام کے دوران پانچ مزید اسپیس واکس بھی انجام دیئے، جس میں ان کا اسپیس واک کل 42 گھنٹے 15 منٹ رہا۔
کوچ کی اس کوشش کو بنی نوع انسان کی خلائی تحقیق کے لیے ایک سنگ میل کے طور پر ہمیشہ کے لئے یاد رکھا جائے گا، کیونکہ سائنس داں اور محققین انسانی دماغ اور جسم پر طویل المیعاد اسپیس لائٹ کے اثرات جاننے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔
اپنے قیام کے دوران کوچ نے متعدد تجربات کیا۔ انھوں نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے منصوبوں کی مرمت اور سائنسی مطالعات میں حصہ لیا۔
انہوں نے گردے کے خلیوں کے تجربے میں بھی حصہ لیا جس کا مقصد خلا میں انسانی صحت کے مسائل جیسے گردے میں پتھر اور آسٹیوپوروسس کے علاج کے بہتر طریقے کو سمجھا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: آر آئی ایس اے ٹی ۔2 بی آر1 سیٹلائیٹ کا کامیاب تجربہ
کرسٹینا کوچ نے خلا میں بڑھتے ہوئے مائکروگراٹی کرسٹل پر بھی کام کیا، جو ایک اور اہم سائنسی مطالعہ ہے جو کینسر کے موثر علاج تلاش کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔
کوچ نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ خلا میں پودوں کی نشو نما کیسے ہوتی ہے؟