امریکہ نے شمالی کوریا پر عائد پابندیوں میں سے کچھ پابندیوں کو 12 تا 18 مہینوں کے لیے معطل کرنے پر غور کررہا ہے اور بدلے میں شمالی کوریا اپنے پورے نیوکلیر پروگرام اور اصل نیوکلیر فیکٹری کو ختم کردے گا۔ وہائٹ ہاؤز ذرائع نے یہ بات بتائی۔
اگر یہ منصوبہ آگے بڑھتا ہے تو شمالی کوریا پر عائد پابندیاں جن میں کوئلے اور کپڑے کی برآمد پر پابندی شامل ہے ختم ہوجائے گی جو کمیونسٹ ملک کے لیے آمدنی کا اہم ذریعہ ہے اور ملک کو نیو کلیر بننے سے روکنے کے لیے بات چیت بھی شروع کی جائے گی جو فروری میں ویتنام کے صدر مقام ہنوئی میں تعطل کا شکار ہوگئی تھی۔
وہائٹ ہاؤز چند شرائط کے ساتھ بات چیت کا دور شروع کرنا چاہتا ہے تا کہ شمالی کوریا کو نیوکلیر بننے سے روکا جاسکے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ شمالی کوریا کے لیے پابندیوں سے راحت کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے اگر ملک کو غیر نیوکلیر بنانے کے لیے تیز رفتاری سے کام کیا گیا اور خبر دار کیا کہ اگر پیانگ یانگ اپنے وعدہ پر قائم نہیں رہتا ہے تو اس پر دوبارہ پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔
اگر یہ ضابطہ کامیاب ہوجاتا ہے تو یہ مرکزی نیوکلیر کامپلکس کے علاوہ دیگر پر بھی قدم بہ قدم لاگو کیا جائے گا یہاں تک کہ پورا پروگرام مکمل طور پر ختم نہ ہوجائے اور تمام پابندیاں اٹھالی جائیں۔
یہ قدم شمالی کوریا اور امریکہ کے درمیان بھروسہ اور اعتماد کو بنانے میں مدد کرے گا۔