سنہ 2019 میں چین کے ووہان شہر سے شروع ہوا کورونا وائرس اب ایک وبا کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ کووڈ-19 سے دنیا بھر میں اب تک 10 ہزار 47 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاج کے لئے اب تک کوئی ٹیکا یا دوا نہیں بنایا جا سکا ہے۔ لیکن اچھی دیکھ بھال کے بعد کئی متاثر افراد پوری طرح ٹھیک بھی ہوئے ہیں۔ صحیح جانکاری اور احتیاط سے اس وبا کو روکا جا سکتا ہے۔
کورونا وائرس آخر ہے کیا ؟
در اصل کورونا وائرس کئی طرح کے وائرسز کا ایک کنبہ ہے۔ جو جانوروں اور انسانوں میں بیماریوں کو پھیلانے کی اہم وجہ ہے۔ پہلے بھی کورونا وائرس انسانوں میں سانس لینے جیسی کئی بیماریاں پھیلا چکی ہے۔
اس میں معمولی بخار سے لے کر سارس جیسی سنگین بیماریاں شامل ہیں۔ دسمبر 2019 سے شروع ہوئے اس بیماری کو کووڈ-19 کا نام دیا گیا ہے۔کووڈ-19 یعنی کورونا وائرس ڈیزیز 2019۔
کووڈ -19 کی علامت کیا ہے؟
کووڈ -19 کی سب سے عام علامت بخار، تھکان، اور سوکھی کھانسی ہے۔ کچھ مریضوں میں بدن درد، زکام یا پھر ڈائریا کی علامت بھی دیکھی گئی ہے۔ یہ علامت عام طور ہلکے ہوتے ہیں اور دھیرے دھیرے دکھائی دینا شروع ہوتے ہیں۔ کئی لوگوں میں ایسا بھی پایا گیا ہے کہ اس وبا سے متاثر ہونے کے کئی دنوں بعد بھی ان میں یہ علامت دکھائی نہیں دیتی۔
حالانکہ اس وبا سے متاثر ہونے والوں میں چھ میں سے ایک شخص میں ہی سنگین علامات دیکھے گئے ہیں۔ بزرگوں اور پہلے سے بیماروں کو یہ وائرس آسانی سے اپنا شکار بنا سکتا ہے۔ اس لئے بخار، کھانسی اور سانس لینے میں دقت ہو تو فوراً ڈاکٹر کی صلاح لیں اور گھبرایئں بالکل بھی نہیں۔
کووڈ-19 آخر پھیلتا کیسے ہے؟
کورونا وائرس پہلے سے اس وائرس میں مبتلہ کسی شخص کے رابطہ میں آنے سے پھیلتا ہے۔
اس وائرس میں مبتلا شخص سانس لیتے اور کھانسے وقت بہت چھوٹے چھوٹے جراثیم اپنے آس پاس چھوڑتا ہے۔ اور ایسے میں جب کوئی شخص اس کے رابطے میں آنے کے بعد اپنے، ہاتھ، ناک، آنکھ یا منہ کو چھوتا ہے تو وہ شخص بھی اس وبا کا شکار ہو جاتا ہے۔
اس وائرس میں مبتلا شخص کے سانس کے سیدھے رابطے میں آنے سے بھی یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔ اس لئے مبتلا شخص سے کم سے کم تین فٹ کی دوری بنائے رکھنا ضروری ہے۔
کووڈ-19 سے بچا کیسے جا سکتا ہے؟
کووڈ-19 کے علاج کے لیے دنیا بھر میں تحقیقات جاری ہیں اور اب تک اس کے لیے دوا نہیں بنائی جا سکی ہے۔ فی الحال بچاؤ ہی واحد طریقہ ہے۔
صحیح جانکاری کے لئے آپ عالمی ادارہ صحت اور بھارتی وزارت صحت کے جانب سے جاری کی گئی احکامات سے اپڈیٹ رہیں۔ کسی بھی طرح کے افواہوں اور غلط جانکاریوں کو پھیلانے سے بچیں اور اس پر دھیان نہ دیں۔
- اپنے آنکھ، ناک اور منہ کو چھونے سے بچیں۔
- اپنے ہاتھوں کو صابن سے مسلسل دھویئں۔
- کھانستے وقت رومال یا ٹشو پیپر سے منہ کو ڈھکیں۔
اگر آپ کووڈ-19 کی علامت محسوس کرتے ہیں تو گھبرایئں نہیں، بلکہ فون کے ذریعہ ڈاکٹر سے صلاح لیں، گھر سے باہر نہ نکلیں اور لوگوں سے دوری بنالیں۔
آپ بھارتی وزارت صحت کے جانب سے جاری کیے گئے نمبر 011-23978046 پر بھی کال کر اس کے بارے میں صحیح جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ تمام صوبوں کے لئے بھی الگ سے ٹال فری نمبرز جاری کئے گئے ہیں جہاں آپ کال کر مزید جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔
- غیر ضروری سفر کرنے سے بچیں۔ خاص کر کورونا وائرس سے متاثر علاقوں سے دوری اختیار کریں۔
آپ کی عمر اگر زیادہ ہے تو ظاہر ہے کسی جوان کے مقابلے بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بھی کم ہوگی، اس کے علاوہ اگر آپکو سانس لینے یا اس طرح کی کوئی بیماری ہے تو احتیاط برتیں، افواہوں پر دھیان بالکل نہ دیں اور گھبرایئں نہیں۔
اس وائرس کے خلاف جنگ کے لئے دوائیاں ابھی تک بیشک تیار نہیں ہو سکی ہیں لیکن آپ کی جانب سے چھوٹے چھوٹے قدم ہی آپکا سب سے بڑا ہتھیار ہوں گے۔
دنیا بھر میں اس وبا کی زد میں آئے تقریبا 50 فیصد لوگ اچھی دیکھ ریکھ اور ڈاکٹر کی صلاح کی وجہ سے ٹھیک بھی ہو چکے ہیں۔ وہیں محض تقریبا 15 فیصد لوگوں میں ہی اس وبا کے سنگین علامت دیکھی گئی جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد اور بھی تقریباً کم تین سے چار فیصد کے درمیان ہی ہے۔