آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے آدھار کارڈ کی قومی ایجنسی یو آئی ڈی اے آئی کی نوٹسز کی سخت مذمت کی۔
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے آدھار کارڈ کی قومی ایجنسی یو آئی ڈی اے آئی کے حیدرآباد دفتر سے حیدرآباد کے127 لوگوں کو دیے جانے والے نوٹسز کی سخت مذ مت کی ہے۔
جس میں یو آئی ڈی اے آئی نے ان لوگوں سے مبینہ طور پر ان کی شہریت کا ثبوت مانگا ہے۔ نوید حامد کے مطابق ان پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ ان لوگوں نے غلط معلومات فراہم کر کے آدھار کارڈ بنوائے ہیں اس لیے کیوں نہ ان کے آدھار کارڈ منسوخ کر دیے جائیں۔ مشاورت کے صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آدھار کارڈ افسر کا یہ نوٹس آدھار کارڈ کے قانون کی خلاف ورزی ہے کیونکہ آدھار کارڈ قانون کی دفعہ (9) واضح طور سے یہ کہتی ہے کہ آدھار شہریت کا ثبو ت نہیں ہوگا بلکہ یہ نوٹس مرکزی سرکار کے اس مبینہ خفیہ ایجنڈے کا بھی ثبوت ہے کہ شہریت کے نام پر ملک میں خوف و ہراس اور شکوک شبہات کا ماحول پیدا کیا جائے تاکہ اس کے ووٹ بینک کی سیاست ناکام نہ ہونے پائے۔
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ یہ نوٹس وزیرا عظم نریندر مودی کے اس دعوے کو بھی کھوکھلا ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ سرکار نے این آر سی لاگو کرنے کرنے کاکوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ مشاورت کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی ان تمام پالیسیز اور غیر دستوری نظر آنے والے اقدامات اور قوانین کی ملک کے عوام پورے عزم کے ساتھ بھر پور مخالفت کریں گے۔