آل انڈیا مہیلا کانگریس نے خواتین مزدوروں کے درمیان 25 لاکھ سینیٹری نیپکن کٹ تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں سینیٹری رومال اور صابن کے ساتھ ایک ڈسپوز ایبل بیگ شامل ہے۔
- بااختیار خواتین مہم:
حزب اختلاف کانگریس کی ویمن ونگ کی جانب سے یہ کٹز اس کی 'گریما' مہم کے تحت خواتین کو ماہواری اور صحت کی برقراری کے تحت بااختیار بنانے کے لئے تقسیم کیے جائیں گے۔
- 'حکومت کی عدم توجہ'
خواتین ونگ کانگریس کی صدر سشمیتا دیو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'ہر گزرتے دن کے ساتھ مہاجروں کا بحران مزید بڑھتا جارہا ہے۔ یہ اپنے آبائی مقامات پر جاتے ہوئے سڑکوں پر آنے والے مزدوروں کی پریشان کن حالت زار کے خلاف حکومت کی عدم توجہی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ اس بڑے بحران کے دوران خواتین کو بے حسی کے ساتھ نظر انداز کیا جارہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق جب 24 مارچ کی آدھی رات سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا، تو حکومت ہند کی جانب سے ضروری سامان کی ایک فہرست جاری کی گئی تھی ، جس میں واضح طور پر سینیٹری نیپکن کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔
حزب اختلاف کی جماعت نے الزام لگایا کہ مختلف حلقوں کی تنقید کے بعد ہی وزارت خواتین اور بچوں کی ترقی نے ضروری اشیاء کی ایک تازہ ترین فہرست پیش کی جس میں سینیٹری کی مصنوعات شامل ہیں۔
- بے حسی:
انھوں نے کہا ہے کہ 'فیصلے میں اس طرح کی تاخیر خواتین کی صحت کے بارے میں حکومت کی بے حسی کی عکاسی ہے'۔
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر سمریتی ایرانی نے ذکر کیا کہ سینیٹری نیپکن اب 'جن آشدی سنٹرز' میں کم قیمتوں پر دستیاب ہیں، لیکن بات یہ ہے کہ خواتین مسلسل قطار میں کھڑی ہیں۔
مہیلا کانگریس نے بتایا کہ 'ریل کے سفر سے پہلے طبی نگرانی کے مراکز یا سڑکوں پر میڈیکل اسکریننگ بھی عدم دستیاب ہے'۔
اس نے کہا کہ اب تک 4-5 لاکھ سینیٹری نیپکن ان خواتین میں تقسیم کی جاچکی ہیں جن کی ذاتی حفظان صحت سے متعلق مصنوعات تک رسائی حاصل نہیں تھی۔