ETV Bharat / bharat

ہیومین چین کے ذریعہ طلبا کا مظاہرہ

author img

By

Published : Jan 10, 2020, 11:53 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے سی اے اے خلاف مظاہرہ کیا۔

human chain protest against CAA
اے ایم یو میں سی اے اے کے خلاف مظاہرہ

ملک بھر میں چل رہے سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج میں جے این یو طلبا پر حملے کے بعد اضافہ ہوا ہے۔

اسی کے مدنظر گذشتہ شام علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں طلبا وطالبات نے یونیورسٹی چنگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہیومن چین بناکر جے این یو پر ہوئے حملے کے خلاف اپنااحتجاج درج کرا کر سبھی طلبہ کو جوڑنے کا پیغام دیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سے مستقل اے ایم یو طلبہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کررہے باب سید پر۔ یونیورسٹی طلبہ کے آج اس پروگرام کے مدنظر علیگڑھ انتظامیہ نے یونیورسٹی سرکل پر تعینات فورس میں اضافہ بھی کیا۔

اے ایم یو میں سی اے اے کے خلاف مظاہرہ

احتجاج کے دوران طلبہ نے اے بی وی پی، دہلی پولیس، اے ایم یو وائس چانسلر اور رجسٹرار کے خلاف نعرے بازی اور اے ایم یو، جے این یو، جامعہ اور بی ایچ یو کی حمایت میں نعرے بھی بلند کئے۔

باب سید پر یونیورسٹی ترانہ کے بعد قومی ترانہ اور فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" بھی پڑھیں۔

ونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق نائب صدر سید ماذن حسین نے بتایا یہ آئین کے خلاف بل جو لایا گیا ہے سی اے اے یہ اس کے خلاف احتجاج مستقل چل رہا ہے۔ اور یہ احتجاج جب سے چل رہا ہے جب سے یہ فاسزم حکومت ملک کو بانٹنے میں اور آئین کو ختم کرنے میں لگی ہے۔ اب ملک کا تمام طلبا کشمیرسے کنیاکماری تک یہ ہیومن چین بناکر یہ پیغام دیا ہے کہ ہم طلبہ ایک ہیں۔ یہ چین جب یہاں سے شروع ہوگی ۔

انھوں نے مزید کہا کہ ملک کے طلبہ حکومت کے خلاف پوری طرح سے جو ملک کی آبادی کا 70 فیصد ہے اس حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے بتایا کہ یونیورسٹی کے چنگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہیومن چین بنا کر 25 ویں دن بھی اپنا احتجاج جاری رکھا۔یہاں پریونیورسٹی ترانہ، فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" اور بھارت کا قومی ترانہ گایا۔

انیل ثمانیہ سی او (سیول لائن) نے بتایا کہ یونیورسٹی طلبا نے یونیورسٹی چنگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہیومن چین بناکر صدر جمہوریہ کے نام مجھ کو اور اے سی ایم کو ایک میمورنڈم دیا ہے، جسے بھیجا جائے گا۔

ملک بھر میں چل رہے سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج میں جے این یو طلبا پر حملے کے بعد اضافہ ہوا ہے۔

اسی کے مدنظر گذشتہ شام علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں طلبا وطالبات نے یونیورسٹی چنگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہیومن چین بناکر جے این یو پر ہوئے حملے کے خلاف اپنااحتجاج درج کرا کر سبھی طلبہ کو جوڑنے کا پیغام دیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سے مستقل اے ایم یو طلبہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کررہے باب سید پر۔ یونیورسٹی طلبہ کے آج اس پروگرام کے مدنظر علیگڑھ انتظامیہ نے یونیورسٹی سرکل پر تعینات فورس میں اضافہ بھی کیا۔

اے ایم یو میں سی اے اے کے خلاف مظاہرہ

احتجاج کے دوران طلبہ نے اے بی وی پی، دہلی پولیس، اے ایم یو وائس چانسلر اور رجسٹرار کے خلاف نعرے بازی اور اے ایم یو، جے این یو، جامعہ اور بی ایچ یو کی حمایت میں نعرے بھی بلند کئے۔

باب سید پر یونیورسٹی ترانہ کے بعد قومی ترانہ اور فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" بھی پڑھیں۔

ونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق نائب صدر سید ماذن حسین نے بتایا یہ آئین کے خلاف بل جو لایا گیا ہے سی اے اے یہ اس کے خلاف احتجاج مستقل چل رہا ہے۔ اور یہ احتجاج جب سے چل رہا ہے جب سے یہ فاسزم حکومت ملک کو بانٹنے میں اور آئین کو ختم کرنے میں لگی ہے۔ اب ملک کا تمام طلبا کشمیرسے کنیاکماری تک یہ ہیومن چین بناکر یہ پیغام دیا ہے کہ ہم طلبہ ایک ہیں۔ یہ چین جب یہاں سے شروع ہوگی ۔

انھوں نے مزید کہا کہ ملک کے طلبہ حکومت کے خلاف پوری طرح سے جو ملک کی آبادی کا 70 فیصد ہے اس حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے بتایا کہ یونیورسٹی کے چنگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہیومن چین بنا کر 25 ویں دن بھی اپنا احتجاج جاری رکھا۔یہاں پریونیورسٹی ترانہ، فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" اور بھارت کا قومی ترانہ گایا۔

انیل ثمانیہ سی او (سیول لائن) نے بتایا کہ یونیورسٹی طلبا نے یونیورسٹی چنگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہیومن چین بناکر صدر جمہوریہ کے نام مجھ کو اور اے سی ایم کو ایک میمورنڈم دیا ہے، جسے بھیجا جائے گا۔

Intro:
ملک بھر میں چل رہے سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج میں جے این یو طلبا پر حملے کے بعد اضافہ ہوا ہے۔ اسی کے مدنظر آج شام علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں طلبا وطالبات نے یونیورسٹی چنگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہیومن چین بناکر جے این یو پر ہوئے حملے کے خلاف اپنااحتجاج درج کرا کر سبھی طلبہ کو جوڑنے کا پیغام دیا۔




Body:واضح رہے کہ پچھلے پچیس دنوں سے مستقل اے ایم یو طلبہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کررہے باب سید پر۔ یونیورسٹی طلبہ کے آج اس پروگرام کے مدنظر علیگڑھ انتظامیہ نے یونیورسٹی سرکل پر تعینات فورس میں اضافہ بھی کیا۔

احتجاج کے دوران طلبہ نے اے بی وی پی، دہلی پولیس، اے ایم یو وائس چانسلر اور رجسٹرار کے خلاف نعرے بازی اور اے ایم یو، جے این یو، جامعہ اور بی ایچ یو کی حمایت میں نعرے بھی بلند کئے۔

باب سید پر یونیورسٹی ترانہ کے بعد قومی ترانہ اور فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" بھی پڑھیں۔



Conclusion:
یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق نائب صدر سید ماذن حسین نے بتایا یہ آئین کے خلاف بل جو لایا گیا ہے سی اے اے یہ اس کے خلاف احتجاج مستقل چل رہا ہے۔ اور یہ احتجاج جب سے چل رہا ہے جب سے یہ فاسزم حکومت ملک کو بانٹنے میں اور آئین کو ختم کرنے میں لگی ہے۔ اب ملک کا تمام طلبا کشمیرسے کنیاکماری تک یہ ہیومن چین بناکر یہ پیغام دیا ہے کہ ہم طلبہ ایک ہیں۔ یہ چین جب یہاں سے شروع ہوگی تو یہ اے ایم یو کا
شروع سے ہی کردار رہا ہے ایک سیکولر ادارے کے طور پر ملک کے طلبا کو جوڑے گی اور ملک کے خلاف اورجاہل حکومت کو جو ملک کے تعلیمی اداروں پر حملہ کر رہی ہے اور ان کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اب ملک کا طلبہ حکومت کے خلاف پوری طرح سے جو ملک کی آبادی کا 70 فیصد ہے اس حکومت کے خلاف سینا پھاڑ کر کھڑا ہے۔

یونیورسٹی کی طالبہ نے بتایا آج یونیورسٹی کے چنگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہیومن چین بنا کر 25 ویں دن بھی اپنا احتجاج درج کرایا اورسیف الہ کو بلاکر یونیورسٹی ترانہ، فیض احمد فیض کی نظم "ہم دیکھیں گے" کو پڑھا۔ فیض احمد فیض کی نظم میں کوئی بھی الفاظ ایسا نہیں ہے جس پر تنازعہ ہو۔

انیل ثمانیہ سی او (سیول لائن) نے بتایا آج یونیورسٹی طلبہ نے یونیورسٹی چنگی گیٹ سے لے کر باب سید تک ہیومن چین بناکر صدر جمہوریہ کے نام مجھ کو اور اے سی ایم کو ایک میمورنڈم دیا۔


۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔سید ماذن حسین زیدی۔۔۔۔ سابق نائب صدر۔۔۔ طلبا یونین اے ایم یو۔

۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔۔ طالبہ۔۔۔۔۔اے ایم یو۔

۳۔ بائٹ۔۔۔۔ انیل ثمانیہ۔۔۔۔ سی او (سیول لائن) علیگڑھ۔






Suhail Ahmad
7206466
9760108621
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.