ٹرسٹ کے صدر معتصم رضاخان نے اس سلسلے میں وزیراعظم کے دفتر کے ساتھ ساتھ وزارت داخلہ کو ایک مکتوب روانہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کے درد سے پوری دنیا چیخ رہی ہے اور اپنے چہیتے افراد سے محرومی پر غم سے دوچار ہے، ہم بلاتفریق کسی مذہب یا سماجی گروپ سے اس طرح کاغیرذمہ دارانہ رویہ برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ تبلیغی جماعت کے ذمہ دار منتظمین نے بغیر کسی سیکوریٹی اور طبی احتیاط کے یہ کانفرنس منعقد کی جبکہ اس مرض کو پہلے ہی وبا قرار دیاگیا تھا اس طرح انہوں نے ملک اور دیگر کو بھی سخت مشکل حالات میں ڈال دیا۔
انہوں نے کہاکہ اس اجتماع کا اثر واضح نظر آیا کیونکہ تقریبا 8000افراد نے اس اجتماع میں شرکت کی جن میں سے تقریبا 1500افراد کا تعلق صرف تمل ناڈو سے ہے، ان میں 900 مذہبی مبلغین ہیں، اس اجتماع کے بعد 600 افراد دہلی میں ہی رہے اور دہلی، اتر پردیش،رانچی کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر حصوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ ان افراد گلے ملے۔
ان میں سے بیشتر کی حالت بہتر نہیں تھی اور انہوں نے یہ بات حکومت کو نہیں بتائی، اس طرح تمام کی جان کو خطرہ میں ڈال دیاگیاہے، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور حکومت کو چاہئے کہ وہ اس کی جانچ کرائے کیونکہ ان افراد نے بھارت کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کے افراد کی جان کو بھی خطرہ میں ڈال دیا۔