خاص بات یہ ہے کہ قل کی رسم ادائیگی کے قبل مارہرہ شریف سے تشریف لائے حضرت سید نجیب حیدر میاں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ آئندہ مہینے نومبر میں بابری مسجد کے بابت عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے امکانات ہیں۔ اگر فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آئے تو خدا کا شکر ادا کرنا اور خدا نخواستہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہ آئے تو سڑکوں پر اُترکر احتجاج نہ کرنا، بلکہ صبر کرنا۔
اس دوران تمام موضوعات پر تقاریر کے ذریعے مذہب اسلام کے تئین مسلمانوں میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
قُل شریف کی رسم ادائگی سے قبل مارحرہ شریف سے آئے حضرت سید نجیب حیدر میاں نے ولولہ انگیز تقریر کرتے ہوئے زائرین اور شہریوں میں بابری مسجد کے حوالے سے تزبزب کے حالات پر ایک نظریہ پیش کیا۔
اُنہوں نے واضح طور پر کہا کہ بابری مسجد کے معاملے میں عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کا سبھی کو بے صبری سے انتظار ہے۔
بھارت کے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اگر بابری مسجد کی شہادہ کا فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آتا ہے تو اِس کا جشن منانے کی کوئ ضرورت نہیں ہے، بلکہ مسلماںوں کو خدائے پاک کا شکر ادا کرنا ہے۔
اگر یہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہیں آتا ہے تو اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر اُترکر احتجاج کرنے کی کوئ ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلکہ صبر اور تحمل کی نظیر پیش کرنا ہے۔ ملک میں فعال فرقہ پرست طاقتیں آپکو احتجاج و بغاوت کرنے کے لئے اُکسائیں ، گی، لیکن آپکو اُنکی باتوں میں نہیں آنا ہے۔ آپ کو اپنے بچوں کے مستقبل کا واستہ کہ آپ صرف صبر سے کام لیں گے۔
مارحرہ شریف سے تشریف لائے دوسری عظیم شخصیت حضرت سید امین میاں نے حضرت سید نجیب میاں کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کہ مسلمانوں کے پاس دو بڑے ہتھیار ہیں صبر اور شکر۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو ان کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا ہے۔ قرآن و حدیث کے کے تعلیمات کی روشنی میں مسلکِ اعلیٰ حضرت کی ہدایات و استقامت پر عملی طور پر کھڑے رہنا ہے۔
اُنہوں نے عالمی سطح پر پانی کی قلت کو دور کرنے، بچوں کو دینی و دنیاوی تعلیم دینے اور حفاظتی انداز میں کاروبار کرنے کی ہدایت دی۔
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کا 101 واں تین روزہ عرس رضوی گزشتہ 23 اکٹوبر کو پرچم کشائ کے ساتھ شروع ہوا تھا۔ 25 اکتوبر کو درگاہ کے سربراہ حضرت مولانا سبحان رضا خاں سبحانی میاں کی سرپرستی اور درگاہ کے سجادہ نشین حضرت احسن رضا خاں احسن میاں کی صدارت عرس کے پروگرام کا سلسلہ چلتا رہا۔
عرس کے آخری دن قاری رضوان نے تلاوت قرآن سے پروگرام کا آغاز کیا اور دوپہر 2 بجکر 38 مِنٹ پر اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کے 101 عرس کے قُل کی رسم ادا کی گئی۔
فاتحہ کے بعد درگاہ کے سجادہ نشین نے عرس میں شرکت کرنے یا کسی وجہ سے شرکت نہ کر پانے والے تمام زائرین کے لواحقین، رشتہ دار، دوست و احباب کے حق میں امن و امان، ترقی و کامرانی، مظالم سے حفاظت، کاروبار کی سلامتی وغیرہ کی دعا کی۔
اُنہوں نے مُلک میں امن چین قائم رہنے اور حب الوطنی کا درس دیتے ہوئے لوگوں سے ملک کے حق میں کام کرنے کی بھی اپیل کی۔