ETV Bharat / bharat

اعلیٰ حضرت کے عرس کا اختتام - بریلی اترپردیش عرس

ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں بریلوی کا 101 واں عرس نہایت ہی عقیدت و احترام کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی کے عرس کا اختتام
author img

By

Published : Oct 26, 2019, 12:05 AM IST

Updated : Oct 26, 2019, 4:43 PM IST

خاص بات یہ ہے کہ قل کی رسم ادائیگی کے قبل مارہرہ شریف سے تشریف لائے حضرت سید نجیب حیدر میاں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ آئندہ مہینے نومبر میں بابری مسجد کے بابت عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے امکانات ہیں۔ اگر فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آئے تو خدا کا شکر ادا کرنا اور خدا نخواستہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہ آئے تو سڑکوں پر اُترکر احتجاج نہ کرنا، بلکہ صبر کرنا۔

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی کے عرس کا اختتام
عرسِ رضوی کے تیسرے یعنی آخری دن اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کے قل شریف کی رسم ادائیگی کے ساتھ تین روزہ عرس اختتام پذیر ہوا۔

اس دوران تمام موضوعات پر تقاریر کے ذریعے مذہب اسلام کے تئین مسلمانوں میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔

قُل شریف کی رسم ادائگی سے قبل مارحرہ شریف سے آئے حضرت سید نجیب حیدر میاں نے ولولہ انگیز تقریر کرتے ہوئے زائرین اور شہریوں میں بابری مسجد کے حوالے سے تزبزب کے حالات پر ایک نظریہ پیش کیا۔

اُنہوں نے واضح طور پر کہا کہ بابری مسجد کے معاملے میں عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کا سبھی کو بے صبری سے انتظار ہے۔

بھارت کے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اگر بابری مسجد کی شہادہ کا فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آتا ہے تو اِس کا جشن منانے کی کوئ ضرورت نہیں ہے، بلکہ مسلماںوں کو خدائے پاک کا شکر ادا کرنا ہے۔

اگر یہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہیں آتا ہے تو اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر اُترکر احتجاج کرنے کی کوئ ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلکہ صبر اور تحمل کی نظیر پیش کرنا ہے۔ ملک میں فعال فرقہ پرست طاقتیں آپکو احتجاج و بغاوت کرنے کے لئے اُکسائیں ، گی، لیکن آپکو اُنکی باتوں میں نہیں آنا ہے۔ آپ کو اپنے بچوں کے مستقبل کا واستہ کہ آپ صرف صبر سے کام لیں گے۔

مارحرہ شریف سے تشریف لائے دوسری عظیم شخصیت حضرت سید امین میاں نے حضرت سید نجیب میاں کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کہ مسلمانوں کے پاس دو بڑے ہتھیار ہیں صبر اور شکر۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو ان کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا ہے۔ قرآن و حدیث کے کے تعلیمات کی روشنی میں مسلکِ اعلیٰ حضرت کی ہدایات و استقامت پر عملی طور پر کھڑے رہنا ہے۔

اُنہوں نے عالمی سطح پر پانی کی قلت کو دور کرنے، بچوں کو دینی و دنیاوی تعلیم دینے اور حفاظتی انداز میں کاروبار کرنے کی ہدایت دی۔

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کا 101 واں تین روزہ عرس رضوی گزشتہ 23 اکٹوبر کو پرچم کشائ کے ساتھ شروع ہوا تھا۔ 25 اکتوبر کو درگاہ کے سربراہ حضرت مولانا سبحان رضا خاں سبحانی میاں کی سرپرستی اور درگاہ کے سجادہ نشین حضرت احسن رضا خاں احسن میاں کی صدارت عرس کے پروگرام کا سلسلہ چلتا رہا۔

عرس کے آخری دن قاری رضوان نے تلاوت قرآن سے پروگرام کا آغاز کیا اور دوپہر 2 بجکر 38 مِنٹ پر اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کے 101 عرس کے قُل کی رسم ادا کی گئی۔

فاتحہ کے بعد درگاہ کے سجادہ نشین نے عرس میں شرکت کرنے یا کسی وجہ سے شرکت نہ کر پانے والے تمام زائرین کے لواحقین، رشتہ دار، دوست و احباب کے حق میں امن و امان، ترقی و کامرانی، مظالم سے حفاظت، کاروبار کی سلامتی وغیرہ کی دعا کی۔

اُنہوں نے مُلک میں امن چین قائم رہنے اور حب الوطنی کا درس دیتے ہوئے لوگوں سے ملک کے حق میں کام کرنے کی بھی اپیل کی۔

خاص بات یہ ہے کہ قل کی رسم ادائیگی کے قبل مارہرہ شریف سے تشریف لائے حضرت سید نجیب حیدر میاں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ آئندہ مہینے نومبر میں بابری مسجد کے بابت عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے امکانات ہیں۔ اگر فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آئے تو خدا کا شکر ادا کرنا اور خدا نخواستہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہ آئے تو سڑکوں پر اُترکر احتجاج نہ کرنا، بلکہ صبر کرنا۔

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی کے عرس کا اختتام
عرسِ رضوی کے تیسرے یعنی آخری دن اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کے قل شریف کی رسم ادائیگی کے ساتھ تین روزہ عرس اختتام پذیر ہوا۔

اس دوران تمام موضوعات پر تقاریر کے ذریعے مذہب اسلام کے تئین مسلمانوں میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔

قُل شریف کی رسم ادائگی سے قبل مارحرہ شریف سے آئے حضرت سید نجیب حیدر میاں نے ولولہ انگیز تقریر کرتے ہوئے زائرین اور شہریوں میں بابری مسجد کے حوالے سے تزبزب کے حالات پر ایک نظریہ پیش کیا۔

اُنہوں نے واضح طور پر کہا کہ بابری مسجد کے معاملے میں عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کا سبھی کو بے صبری سے انتظار ہے۔

بھارت کے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اگر بابری مسجد کی شہادہ کا فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آتا ہے تو اِس کا جشن منانے کی کوئ ضرورت نہیں ہے، بلکہ مسلماںوں کو خدائے پاک کا شکر ادا کرنا ہے۔

اگر یہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہیں آتا ہے تو اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر اُترکر احتجاج کرنے کی کوئ ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلکہ صبر اور تحمل کی نظیر پیش کرنا ہے۔ ملک میں فعال فرقہ پرست طاقتیں آپکو احتجاج و بغاوت کرنے کے لئے اُکسائیں ، گی، لیکن آپکو اُنکی باتوں میں نہیں آنا ہے۔ آپ کو اپنے بچوں کے مستقبل کا واستہ کہ آپ صرف صبر سے کام لیں گے۔

مارحرہ شریف سے تشریف لائے دوسری عظیم شخصیت حضرت سید امین میاں نے حضرت سید نجیب میاں کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کہ مسلمانوں کے پاس دو بڑے ہتھیار ہیں صبر اور شکر۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو ان کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا ہے۔ قرآن و حدیث کے کے تعلیمات کی روشنی میں مسلکِ اعلیٰ حضرت کی ہدایات و استقامت پر عملی طور پر کھڑے رہنا ہے۔

اُنہوں نے عالمی سطح پر پانی کی قلت کو دور کرنے، بچوں کو دینی و دنیاوی تعلیم دینے اور حفاظتی انداز میں کاروبار کرنے کی ہدایت دی۔

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کا 101 واں تین روزہ عرس رضوی گزشتہ 23 اکٹوبر کو پرچم کشائ کے ساتھ شروع ہوا تھا۔ 25 اکتوبر کو درگاہ کے سربراہ حضرت مولانا سبحان رضا خاں سبحانی میاں کی سرپرستی اور درگاہ کے سجادہ نشین حضرت احسن رضا خاں احسن میاں کی صدارت عرس کے پروگرام کا سلسلہ چلتا رہا۔

عرس کے آخری دن قاری رضوان نے تلاوت قرآن سے پروگرام کا آغاز کیا اور دوپہر 2 بجکر 38 مِنٹ پر اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کے 101 عرس کے قُل کی رسم ادا کی گئی۔

فاتحہ کے بعد درگاہ کے سجادہ نشین نے عرس میں شرکت کرنے یا کسی وجہ سے شرکت نہ کر پانے والے تمام زائرین کے لواحقین، رشتہ دار، دوست و احباب کے حق میں امن و امان، ترقی و کامرانی، مظالم سے حفاظت، کاروبار کی سلامتی وغیرہ کی دعا کی۔

اُنہوں نے مُلک میں امن چین قائم رہنے اور حب الوطنی کا درس دیتے ہوئے لوگوں سے ملک کے حق میں کام کرنے کی بھی اپیل کی۔

Intro:up_bar_1_urs e razvi ikhtitaam pazeer_avb_7204399

بریلی میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں فاضلِ بریلوی کا ۱۰۱ واں عرس رضوی بڑی شان و شوکت کے ساتھ اختتام پزیر ہو گیا۔ خاص بات یہ ہے کہ قل کی رسم ادائگی کے قبل مارحرہ شریف سے تشریف لائے حضرت سید نجیب حیدر میاں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ آئندہ مہینے نومبر میں بابری مسجد کے بابت عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے امکانات ہیں۔ اگر فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آئے تو خدا کا شکر ادا کرنا اور خدا نخواستہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہ آئے تو سڑکون پر اُترکر احتجاج نہ کرنا، بلکہ صبر کرنا۔
Body:
عرسِ رضوی کے تیسرے یعنی آخری دن اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کے قل شریف کی رسم ادائگی کے ساتھ تین روزہ عرس اختتام پزیر ہوا۔ اس دوران تمام موضوعات پر تقاریر کے ذریعے مذہب اسلام کے تئین مسلمانوں میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی گئ۔ لیکن قُل شریف کی رسم ادائگی سے قبل مارحرہ شریف سے آئے حضرت سید نجیب حیدر میاں نے ولولہ انگیز تقریر کرتے ہوئے زائرین اور شہریوں میں بابری مسجد کے حوالے سے تزبزب کے حالات پر ایک نظریہ پیش کیا اُنہوں نے واضح طور پر کہا کہ بابری مسجد کے معاملے میں عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کا سبھی کو بے صبری سے انتظار ہے۔ لیکن ہندوستان کے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ اگر بابری مسجد کی شہادہ کا فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آتا ہے تو اِس کا جشن منانے کی کوئ ضرورت نہیں ہے، بلکہ مسلماںوں کو خدائے پاک کا شکر ادا کرنا ہے۔ اگر یہ فیصلہ مسلمانوں کے حق میں نہیں آتا ہے تو اس فیصلے کے خلاف سڑکوں پر اُترکر احتجاج کرنے کی کوئ ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ صبر اور تحمل کی نظیر پیش کرنا ہے۔ ملک میں فعال فرقہ پرست طاقتیں آپکو احتجاج و بغاوت کرنے کے لئے اُکسائیں ، گی، لیکن آپکو اُنکی باتوں میں نہیں آنا ہے۔ آپکو اپنے بچوں کے مستقبل کا واستہ کہ آپ صرف صبر سے کام لینگے۔

مارحرہ شریف سے تشریف لائے دوسری عظیم شخصیت حضرت سید امین میاں نے حضرت سید نجیب میاں کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کہ مسلمانوں کے پاس دو بڑے ہتھیار ہیں صبر اور شکر۔ مسلمانوں کو انکا دامن کبھی نہیں چھوڑنا ہے۔ قرآن و حدیث کے کے تعلیمات کی روشنی میں مسلکِ اعلیٰ حضرت کی ہدایات و استقامت پر عملی طور پر کھڑے رہنا ہے۔ اُنہوں نے عالمی سطح پر پانی کی قلت کو دور کرنے، بچوں کو دینی و دنیاوی تعلیم دینے اور حفاظتی انداز میں کاروبار کرنے کی ہدایت دی۔

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کا ۱۰۱ واں تین روزہ عرس رضوی گزشتہ ۲۳ اکٹوبر کو پرچم کشائ کے ساتھ شروع ہوا تھا۔ آج ۲۵ اکٹوبر کو درگاہ کے سربراہ حضرت مولانا سبحان رضا خاں سبحانی میاں کی سرپرستی اور درگاہ کے سجادہ نشین حضرت احسن رضا خاں احسن میاں کی صدارت عرس کے پروگرام کا سلسلہ چلتا رہا۔ آخری دن قاری رضوان نے تلاوت قرآن سے پروگرام کا آغاز کیا اور دوپہر ۲ بجکر ۳۸ مِنٹ پر اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں کے ۱۰۱ عرس کے قُل کی رسم ادا کی گئ۔ فاتحہ کے بعد درگاہ کے سجادہ نشین نے عرس میں شرکت کرنے یا کسی وجہ سے شرکت نہ کر پانے والے تمام زائرین کے لواحقین، رشتہ دار، دوست و احباب کے حق میں امن و امان، ترقی و کامرانی، مظالم سے حفاظت، کاروبار کی سلامتی وغیرہ کی دعا کی۔ اُنہوں نے مُلک میں امن چین قائم رہنے اور حب الوطنی کا درس دیتے ہوئے لوگوں سے ملک کے حق میں کام کرنے کی بھی اپیل کی۔

بائٹ 01۔۔ ناصر قریشی، ترجمان، درگاہ اعلیٰ حضرت، بریلی
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
Last Updated : Oct 26, 2019, 4:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.