ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے متعدد دفعہ نوٹس کے باوجود مرکز کو خالی نہیں کیا گیا تو بذات خود اجیت ڈووال 28 مارچ کی رات 2 بجے مرکز پہنچے تھے جہاں انہوں نے جماعت کے سربراہ مولانا سعد سے ملاقات کی اور انہیں بتایا گیا کہ کورونا پھیلنے کا خطرہ ہے۔ اس وجہ سے لوگوں کو یہاں سے ہٹانا بہت ضروری ہے۔ اگر یہ بیماری پھیل جاتی ہے تو پھر اس کی گرفت کی وجہ سے بہت سے لوگ ہلاک ہو سکتے ہیں۔ اس وضاحت کے بعد یہاں سے مرکز کو خالی کرنے کا کام شروع ہوا۔
واضح رہے کہ مرکز سے اب تک 24 لوگوں میں کورونا مثبت پایا گیا ہے جبکہ تقریبا پندرہ سو سے زائد افراد کو کورنٹین کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جماعت تبلیغی کے مرکز میں 13 اور 15 مارچ کے درمیان تین ہزار سے زیادہ افراد جمع تھے جبکہ اس وقت دہلی حکومت کی ایڈاوئزری کے مطابق کسی بھی مقام پر 200 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد تھی۔
23 مارچ کو نظام الدین پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او مکیش والیا نے جماعتی مرکز کے انتظامیہ کو پولیس اسٹیشن بلا کر فوری طور پر مرکز کو خالی کرانے کی بات کہی تھی لیکن اس کے باوجود اس جگہ کو خالی نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ 24 تاریخ کو ہی ملک میں مکمل طور سے لاک ڈاؤن کا اعلان وزیراعظم کی جانب سے کیا گیا تھا۔