نوبل انعام جیتنے کے بعد ماہر اقتصادیات ابھیجیت بنرجی نے کہا کہ بھارتی معیشت متزلزل حالت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملکی معیشت جلدی پٹری پر نہیں آسکتی ہے۔ موجودہ (نمو) کے اعداد و شمار کو دیکھنے کے بعد (مستقبل قریب میں معیشت کی بحالی کے بارے میں) کچھ کہا نہیں جا سکتا کہ کب تک بہتر ہوگا۔
انھوں نے ایک نیوز چینل سے بات چیت کے دوران کہا کہ گذشتہ پانچ چھ برسوں میں ہم نے کچھ ترقی تو دیکھی لیکن اب موجودہ حالت دیکھ کر امید ختم ہوتی جارہی ہے۔
ابھیجیت بنرجی نے مزید کہا کہ انھوں نے زندگی میں کبھی ایسا سوچا نہیں تھا کہ انھیں اتنی جلد نوبل انعام دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ابھیجیت بنرجی کو دنیا میں غربت کے خاتمے کے اقدامات کے لیے تحقیق پر نوبل ملا ہے۔ بنرجی کے ساتھ جن دو افراد کو نوبل ملا ہے ان میں ایشتر ڈوفلو ان کی اہلیہ ہیں۔ وہیں مائیکل کریمر ان کے ساتھی ہیں۔
موجودہ وقت میں وہ میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں اقتصادیات کے فورڈ فاؤنڈیشن انٹرنیشنل پروفیسر ہیں۔
یاد رہے کہ نوبل انعام یافتگان کو 9 ملین سویڈش کرونور دیے جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ بنرجی نے بھارت میں کلکتہ یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔ اس کے بعد 1988 میں انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
قابل ذکر ہے کہ ابھیجیت بنرجی کی پیدائش ممبئی میں 21 فروری 1961 کو ہوئی۔ ان کی ماں کا نام نرملا بنرجی اور والد کا نام دیپک بنرجی ہے۔ ماں نرملا سینٹر فار اسٹڈیز ان سوشل سائنسز میں اقتصادیات کی پروفیسر رہ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے والد دیپک کلکتہ کے پریسیڈینسی کالج میں محکمہ اقتصادیات کے صدر تھے۔