حیدرآباد سے رکن پارلیمان بیرسٹر اسدالدین اویسی نے اس سلسلے میں گزشتہ روز ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا 'اگر ہسپتال کو اپنی پالیسی کے اشتہارات کو لے کر کافی یقین ہے تو تحقیقات کس بات کی؟ اسے عوام کو کس طرح نقصان پہنچانے کی اجازت دی جارہی ہے؟
اپنے ٹویٹ پیغام میں انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'وزیر اعظم کے دفتر کا کہنا ہے کہ "کووڈ۔19 مذہب کو نہیں دیکھتا ہے، باوجود اس کے کہ ان کے نظریاتی حامل کے افراد مسلم شہریوں کو ہدف بنا رہے ہیں اور ان زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں'۔
واضح رہے کہ میرٹھ کے ویلینٹس اسپتال نے ایک اشتہار شائع کیا تھا جس میں اس نے مسلمانوں کا علاج نہیں کرنے کی بات کہی تھی، اسپتال کی جانب سے شائع اشتہارمیں مسلمانوں سے کہا گیا تھا کہ 'مسلمان اپنا اور تیماردار کا کورونا منفی سرٹیفیکیٹ لانئیں گے تبھی ان کا علاج کیا جا ئے گا'، اس کے بعد سوشل میڈیا سمیت متعدد افراد کی جانب سے اس کی مخالفت شروع ہو گئی۔
جس کے بعد اسپتال نے 18 اپریل کو ایک دوسرے اشتہار میں افسوس کا اظہار کرتے ہویئے پہلے شائع کردہ اشتہار پر معافی مانگی
حالانکہ میرٹھ پولیس نے اسپتال کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، اور تحقیقات شروع کردی ہے۔