آل انڈیا ایگریکلچرل ورکرز یونین نے دو اپریل سے قومی سطح پر احتجاج شروع کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے میٹنگ کے دوران کہا کہ مرکزی حکومت نے کسانوں کو درپیش مسائل پر توجہ نہیں دی ہے، اور مرکزی بجٹ بھی کسانوں کے خلاف ہے۔
اے آئی اے ڈبلیو یو کا دعوی ہے کہ ان کے ساتھ ملک بھر سے 71 لاکھ لوگ جڑے ہوئے ہیں۔ یونین نے اپنی اس میٹنگ میں بجٹ کو اہم ایشو بنایا ہے۔
میٹنگ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے یونین کے صدر اے وجئے راگھون نے کہا 'مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کیا گیا رواں سال کا مالی بجٹ کاروباری طبقے کی حمایت میں ہے اور عام لوگوں کے خلاف ہے'۔
اے وجئے راگھون نے کہا 'اس بجٹ میں گاؤں کے لوگوں کا اور معاشی طور پر کمزور طبقات کا خیال نہیں رکھا گیا ہے، بجٹ سے موجودہ معاشی بحران اور زرعی پریشانی کو دور نہیں کیا جاسکتا ہے بلکہ اس بجٹ کا مقصد مالی خزانہ کے مفاد کو آگے بڑھانے اور عوام کے بارے میں نہیں سوچنا ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
تاریخ میں آج کا دن
'پاکستان زندہ باد' کہنے والی لڑکی کی ضمانت رد
انہوں نے کہا 'سنہ 2019-20 کے بجٹ میں منریگا کے لئے الاٹمنٹ 71،001 کروڑ روپئے تھا، جو اس سال کے بجٹ میں کم ہوکر 61،500 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمتوں اور ترقی میں ایس سی / ایس ٹی اور او بی سی کے تحفظات پر غور کرنے کی بھی اپیل کی گئی۔ اور اس معاملے پر حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا۔