سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا ( سی ای بی آئی ) کے ذرائع کے مطابق جمعہ کے علی الصبح بی ای ایس سینسیکس 100 پوائنٹس سے بھی زیادہ گرگیا ہے۔
امریکی فضائی حملوں کے دوران اعلی ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد آج بھارتی کرنسی 'روپیہ' کی قدر میں گراوٹ اور حصص بازار میں کمی واقع ہوگئی ہے۔
فضائی حملوں کی خبروں کے بعد ایشیا کے دیگر عالمی بازاروں میں بھی ہلچل مچ گئی۔
اطلاعات کے مطابق ایران کے ایلیٹ قدس فورس کے سربراہ اور عراقی ملیشیا کے ایک اعلی رہنما قاسم سلیمانی کو جمعہ (چار جنوری 2020) کی علی الصبح امریکی فضائی حملوں کے ذریعے بغداد ایئرپورٹ پر ہلاک کردیا گیا۔
تیل کی قیمتوں میں اضافہ ان خدشات کی عکاسی کرتا ہے کہ مشرق وسطی میں کشیدگی میں اضافے سے عالمی سطح پر تیل کی فراہمی میں خلل پڑ سکتا ہے۔
گزشتہ چند دنوں سے مشرقی وسطی میں جغرافیائی اور سیاسی تناؤ کی وجہ سے برینٹ کروڈ فیوچر جیسے عالمی سطح پر خام تیل کے فروخت کنندہ نے 17 ستمبر کے بعد سے قیمتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور یہ فی بیرل 2.88 فیصد اضافے کے ساتھ 68.16 ڈالر فی بیرل رہا۔
ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قیمت 0.26 فیصد کم ہوکر 71.5525 ہوگئی۔ بھارت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل استعمال کرنے والا ملک ہے۔ بھارت کا آدھے سے زائد فیصد تیل کا انحصار مشرق وسطی کے ممالک پر ہے۔ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد بھارت میں اس کا انتہائی حساس طور پر اثر پڑا ہے۔
پربھو داس لِلر پرائیوٹ میں پورٹ فولیو مینجمنٹ سروسز کے چیف ایگزیکٹو اجے بودکے نے کہا ہے کہ 'ایران یقینی طور پر جوابی کارروائی کرے گا۔ جس کے بعد تیل بازار پر انتہائی سنگین اثرات پڑسکتے ہیں'۔
مزید پڑھیں : فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی ہلاک
اجے بودکے نے کہا کہ 'اس سے سرمایہ کاروں کو ایک بار پھر بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے'۔
آج بھارت میں این ایس ای نفٹی 50 انڈیکس ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بھارت کی اعلی دو ائرلائنوں کے حصص بھی کم ہوگئے۔ انٹرگلوبی ایوی ایشن لمیٹڈ میں 1.8 فیصد کمی واقع ہوئی ، جبکہ اسپائس جیٹ لمیٹڈ میں 4.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
مزید پڑھیں : امریکہ نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کی
اطلاعات کے مطابق پہلے ہی بھارت کی مرکزی بینک آر بی آئی نے جمعرات کو ایک ساتھ بیک وقت انفرادی خریداری اور سرکاری بانڈوں کی فروخت کا اعلان کیا تھا، حالیہ ہفتوں میں یہ تیسرا ایسا عمل ہے جو طویل مدتی پیداوار کو کم لانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔