ETV Bharat / bharat

شاہین باغ میں فائرینگ کے بعد رضاکارانہ چیکنگ شروع

author img

By

Published : Feb 5, 2020, 10:51 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 6:13 AM IST

دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ میں گذشتہ 53 دنوں سے سی اے اے کے خلاف خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔

after-jamia-firing-security-tighten-by-volunteers
شاہین باغ میں فائرینگ کے بعد رضاکارانہ چیکنگ شروع

اس دوران تین بار فائرنگ کے واقعات پیش آئے جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کا ایک طالب شاداب فاروق بھی زخمی ہوا۔

مسلسل تین بار فائرنگ کے واقعات کے بعد جامعہ کے طلبا اور مقامی افراد ناراض نظر آ رہے ہیں۔

after-jamia-firing-security-tighten-by-volunteers
شاہین باغ میں فائرینگ کے بعد رضاکارانہ چیکنگ شروع

طلبا نے پولیس کے سکیورٹی انتظامات پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ دہلی پولیس کی تعیناتی کے باوجود یہاں بار بار فائرنگ کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔

شاہین باغ میں فائرینگ کے بعد رضاکارانہ چیکنگ شروع

گذشتہ پانچ دنوں میں دو بار فائرنگ کی وجہ سے ، ماحول میں تناؤ واضح طور پر نظر آتا ہے۔

جامعہ کے طلبا مظاہرے میں شامل ہونے سے قبل خود کو رضاکارانہ طور پر چیک کررہے ہیں ۔

جہاں ایک طرف مرد چیکنگ کررہے ہیں ، وہیں دوسری طرف خواتین رضاکار مظاہرے میں شامل ہونے جارہی ہیں جنہیں خواتین اور لڑکیاں چیک کررہی ہیں۔

چیکنگ کے دوران ، والنٹرنگ کرنے والی خاتون نے بتایا کہ ہمیں یہاں بار بار فائرنگ کے بعد چیکنگ کیا جا رہا ہے، یہ حفاظت کے پیش نظر بہت اہم ہے، خواتین کو چیکنگ کے بعد ہی اندر آنے کی اجازت ہے۔اپنی حفاظت کے پیش نظر یہ سب کیا جارہا ہے۔

اس دوران تین بار فائرنگ کے واقعات پیش آئے جس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کا ایک طالب شاداب فاروق بھی زخمی ہوا۔

مسلسل تین بار فائرنگ کے واقعات کے بعد جامعہ کے طلبا اور مقامی افراد ناراض نظر آ رہے ہیں۔

after-jamia-firing-security-tighten-by-volunteers
شاہین باغ میں فائرینگ کے بعد رضاکارانہ چیکنگ شروع

طلبا نے پولیس کے سکیورٹی انتظامات پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ دہلی پولیس کی تعیناتی کے باوجود یہاں بار بار فائرنگ کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔

شاہین باغ میں فائرینگ کے بعد رضاکارانہ چیکنگ شروع

گذشتہ پانچ دنوں میں دو بار فائرنگ کی وجہ سے ، ماحول میں تناؤ واضح طور پر نظر آتا ہے۔

جامعہ کے طلبا مظاہرے میں شامل ہونے سے قبل خود کو رضاکارانہ طور پر چیک کررہے ہیں ۔

جہاں ایک طرف مرد چیکنگ کررہے ہیں ، وہیں دوسری طرف خواتین رضاکار مظاہرے میں شامل ہونے جارہی ہیں جنہیں خواتین اور لڑکیاں چیک کررہی ہیں۔

چیکنگ کے دوران ، والنٹرنگ کرنے والی خاتون نے بتایا کہ ہمیں یہاں بار بار فائرنگ کے بعد چیکنگ کیا جا رہا ہے، یہ حفاظت کے پیش نظر بہت اہم ہے، خواتین کو چیکنگ کے بعد ہی اندر آنے کی اجازت ہے۔اپنی حفاظت کے پیش نظر یہ سب کیا جارہا ہے۔

Intro:नई दिल्ली। जामिया मिलिया इस्लामिया पर 53 दिनों से लगातार प्रदर्शन चल रहा है और इस ओर फाइरिंग की घटनाओं के बाद जामिया के छात्र और यहां के निवासी खासा गुस्से में नज़र आ रहे हैं। छात्रों ने पुलिस की सुरक्षा पर कई सावाल खड़े कर दिये हैं उनका कना है कि दिल्ली पुलिस के रहते यहां बार -बार फाइरिंग की घटनाओं को अंजाम दिया जा रहा है।Body:गौरतलब है कि जामिया पर प्रदर्शन के दौरान गोली चलने से इलाके के लोग और छात्र काफी गुस्से में हैं। बीते पांच दिनों में दो बार गोली चलने से यहां के माहौल में तनाव साफ नज़र आ रहा है। फाइरिंग की घटनाओं के बाद दिल्ली पुलिस की सुरक्षा सिस्टम पर छात्रों ने गुस्सा ज़ाहिर करते हुये कहा कि पहले यहां प्रदर्शन हो रहा है दूसरा दिल्ली में चुनाव है ऐसी स्थिति में पुलिस केवल खानापूर्ति के नाम पर अलर्ट है कहती दिखाई दे रही है।
जामिया वोटिंटियर्स कर रहे खुद चैकिंग
जामिया में माहौल के चलते और संदिग्ध लोंगों ओर परिस्थिति को आंकने के लिये लोंगों को प्रदर्शन में शामिल होने से पहले जामिया छात्र खुद चैकिंग कर रहे हैं वहीं एक ओर पुरूष लोंगों की चैकिंग हो रही है तो वहीं दूसरी ओर महिला वॉलिंटियर्स प्रदर्शन में शामिल होने जा रही महिलाओं ओर छात्राओं की चेकिंग कर रहे हैं।
चैकिंग के दौरान वॉलिंटरिंग कर रही महिला ने बताया कि जिस तरह यहां बार बार फाइरिंग की घटनाएं हो रही है उसे देखते हुये हम ही खुद अलर्ट हो गये हैं ताकि इस तरह की गतिविधियों को समय रहते भांपा जा सके।Conclusion:उन्होंने बताया कि हम चेकिंग के बाद ही महिलाओॆ को भी अंदर आने दे रहे हैं ये हमारी सुरक्षा के मद्देनज़र बहुत जरूरी है।
Last Updated : Feb 29, 2020, 6:13 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.