ٹیسٹ کرکٹ کا درجہ ملنے کے بعد افغانستان نے اپنے دوسرے ہی ٹیسٹ میں جیت کا مزا چکھ لیا ہے جبکہ بھارت اور جنوبی افریقہ سمیت دوسرے کئی ممالک کو پہلی جیت کے لیے طویل انتظار کرنا پڑا تھا۔
اگر میچوں کی تعداد کے حساب سے دیکھا جائے تو افغان ٹیم سب سے تیزی سے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ جیتنے والی مشترکہ طور پر دوسری ٹیم بن گئی ہے، اس سے قبل پاکستان اور انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے اپنا دوسرا ٹیسٹ میچ جیتا تھا جبکہ آسٹریلیا اس معاملے میں پہلے نمبر پر جس نے اپنا پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کر لی تھی۔
انتا ہی نہیں بلکہ افغان ٹیم کے سابق کپتان محمد نبی ایسے کرکٹر بن گئے ہیں جو ہر فارمیٹ میں اپنی ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
جبکہ افغانستان دنیا کی واحد کرکٹ ٹیم ہے جس کی کامیابی کا اوسط تینوں فارمیٹ میں 50 فیصد یا اس سے ذیادہ ہے۔
افغان ٹیم کا یک روزہ میچوں میں جیت کا اوسط 51.35 فیصد، ٹیسٹ میں 50 فیصد اور ٹی 20 میں 69.01 فیصد ہے جو دنیا کی کسی بھی کرکٹ ٹیم سے بہتر ہے۔
ٹیسٹ میچوں میں تیزی سے پہلی جیت کی فہرست دیکھا جائے تو آسٹریلیا ،پہلے مقام پر ہے جس نے اپنے پہلے ہی میچ میں کامیابی حاصکی تھی جبکہ انگلینڈ، پاکستان اور افغانستان مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں، جبکہ اس فہرست میں بھارتی ٹیم 7 ویں مقام پر ہے، بھارتی ٹیم نے ٹیسٹ میچوں میں پہلی جیت کے لیے 25 ٹیسٹ میچ کا انتظار کرنا پڑا تھا۔