تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے ہر سال اپنوں میں تہوار منانے کیلئے بڑی تعداد میں لوگ اے پی کے مختلف اضلاع جاتے ہیں۔ تاہم پتہ چلا ہے کہ سنکرانتی تہوار جس کے لئے ابھی چار ماہ باقی ہیں کے دوران روانگی کے ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں کیونکہ ٹرینوں کے ریزرویشن کا آغاز یکم ستمبر سے ہوا تھا۔
سکندرآباد، بیگم پیٹ، نامپلی اور کاچی گوڑہ میں ریزرویشن کاونٹرس میں 14جنوری کے ٹکٹس بک کرنے والوں کی طویل قطاریں دیکھی گئیں۔اب ٹکٹس کی بکنگ کرنے کے لئے آنے والوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ۔
کیونکہ ان کاونٹرس میں بیٹھے افراد نے یہ کہتے ہوئے ان افراد کو واپس کردیا کہ اے پی کے لئے جانے کے تمام ٹکٹس فروخت ہوچکے ہیں۔ان افراد کو تتکال کوٹہ سے سفر سے ایک دن پہلے ٹکٹس کی بکنگ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ایسے ہی ایک شخص نے کہا کہ اس نے جنوری میں ہونے والے سنکرانتی تہوار کے لئے ریزرویشن کو کھولے جانے کے اندرون دو ہفتہ جب اس نے ٹکٹ لینے کی کوشش کی تو اس کو قطار میں ٹہرنے کے باوجود مایوسی ہاتھ لگی اور اس سے کہا گیا کہ ٹکٹس نہیں ہیں۔
اس نے کہاکہ اب اس کو تتکال ٹکٹ کے لئے انتظار کرنا پڑے گا اور اس کے لئے زائد رقم بھی اداکرنی پڑے گی۔سنکرانتی دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور اے پی کے عوام کے لئے ایک بڑا تہوار ہے۔
اس موقع پر حیدرآباد میں مقیم آندھرائی افراد کی بڑی تعداد اپنوں میں تہوار منانے کیلئے اے پی کے اپنے آبائی اضلاع کا رخ کرتی ہے جس کے پیش نظر اُن دنوں بالخصوص اے پی جانے والوں کے لئے ساوتھ سنٹرل ریلوے کے ٹکٹس کی کافی مانگ ہوتی ہے۔
ریلوے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایک ہی ہفتہ میں تمام ٹکٹس فروخت ہوگئے۔کئی لوگوں نے آن لائن ٹکٹس کی بکنگ کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی خصوصی ٹرینوں کا اعلان کیا جائے گا۔