گذشتہ برس دسمبر میں وزارت دیہی ترقی نے بتایا کہ ارکان پارلیمنٹ کے ذریعہ اب تک صرف 300 دیہات کو گود لیا گیا ہے
وزارت دیہی ترقی نے تمام ارکان پارلیمنٹ کو ایک خط جاری کیا ہے اور گاؤں کو اپنانے کی اپیل کی ہے۔
یہ وہ صورتحال ہے جب 2019 میں جیتنے والے ارکان پارلیمنٹ نے گاؤں کو گود لینے کی بات کی تھی۔
وزارت دیہی ترقی اب گاؤں کو اپنانے کے لئے ارکان کو ترغیب دینے کی کوشش کر رہی ہے۔
وزارت دیہی ترقی کی جانب سے 19 اور 20 دسمبر کو ایک اجلاس ہوا، جس سے پتہ چلا کہ رکن پارلیامان نے صرف 250 گاؤں کو اپنایا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ 19 دسمبر سے پہلے اور اس سے بھی کم گاؤں کو اپنایا گیا تھا، جس کی وجہ سے 11 جولائی اور 8 اکتوبر کو وزارت دیہی ترقی کو دو بار خط لکھنا پڑا اور اپیل کرنی پڑی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میٹنگ کے بعد فروری میں صرف تین سو گاؤں کو اپنایا گیا ہے، جبکہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں تقریبا788 رکن پارلیامان ہیں۔
دیہات کو اپنانے میں اراکین پارلیمنٹ کی اس بے توجہی کے پیش نظر وزارت دیہی ترقی نے تمام ریاستوں کو خصوصی ہدایت جاری کی ہے۔ ریاستوں کے چیف سکریٹریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مقامی سطح پر پروگرام کے ذریعے رکن پارلیامان کو گاؤں کے گود لینے کے تئیں بیدار کریں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے سنسد آدرش گرام یوجنا کا آغاز 2014 میں کیا تھا۔ وزیر اعظم مودی کا ارادہ ہے کہ تمام رکن پارلیامان ایک برس میں ایک گاؤں اپناکر ایک ماڈل گاؤں بنائیں۔
مزید پڑھیں:پرانی دہلی کے پکوان
واضح رہے کہ ایم پی آدرش گرام یوجنا دیہات میں ہر بنیادی سہولت کو بڑھانا ہے۔ ان گاؤں میں بجلی، سڑک،پانی، اسکول، پنچایت عمارت، چوپال گوبر گیس پلانٹ، صحت وغیرہ جیسے سہولیات کو وسعت دینے کا منصوبہ ہے۔