ETV Bharat / bharat

'خواتین کے خلاف جرائم کے ہر معاملے میں کارروائی ضروری'

مرکزی وزارت داخلہ نے ملک میں خواتین کے خلاف بڑھ رہے جرائم کے حوالے سے کہا ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم کے ہر معاملے میں سبھی قوانین کی پیروی کرتے ہوئے ضروری کارروائی کی جانی چاہئے۔

home-ministry
home-ministry
author img

By

Published : Oct 10, 2020, 4:46 PM IST

خواتین کے خلاف پورے ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم بالخصوص جنسی زیادتی کے واقعات کے سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرکے کہا ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم کے ہر معاملے میں سبھی قوانین کی پیروی کرتے ہوئے ضروری کارروائی کی جانی چاہئے۔


اترپردیش کے ہاتھرس میں گزشتہ مہینے ایک لڑکی کی موت اور اس کے ساتھ مبینہ جسنی زیادتی کے واقعہ اور ملک کے کچھ دیگر حصوں میں بھی خواتین کے خلاف جرائم میں پولس کے کردار کے سلسلے میں پیدا ہونے والے سوالات کے درمیان وزارت داخلہ کے محکمہ خواتین سیکورٹی نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو ایڈوائزری جاری کیا ہے۔ایڈوائزری کی کاپیاں سبھی پولس ڈائرکٹر جنرلوں اور پولس کمشنروں کو بھی بھیجی گئی ہے۔


وزارت نے کہا ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی وقتا فوقتا اس طرح کے ایڈوائزری جاری کرچکا ہے اور پھر سے یہ ایڈوائزری جاری کیا جاتا ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم بالخصوص جنسی زیادتی کے معاملوں میں طے شدہ قوانین کے مطابق کاررائی کیا جانا ضروری ہے۔ جنسی زیادتی کے معاملوں میں ایف آئی آر اور زیرو ایف آئی آر درج کیا جانا لازمی ہے۔ قانون میں التزام ہے کہ جنسی زیادتی کے معاملوں کی جانچ دو مہینے کے اندر پوری کی جانی چاہئے۔


وزارت نے یہ بھی یاد دلایا کہ قانون میں یہ بھی التزام ہے کہ ان قوانین کی پیروی نہیں کرنے والے افسران کے خلاف سزا یا دیگر طرح کی کارروائیاں کی جائیں گی۔

خواتین کے خلاف پورے ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم بالخصوص جنسی زیادتی کے واقعات کے سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرکے کہا ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم کے ہر معاملے میں سبھی قوانین کی پیروی کرتے ہوئے ضروری کارروائی کی جانی چاہئے۔


اترپردیش کے ہاتھرس میں گزشتہ مہینے ایک لڑکی کی موت اور اس کے ساتھ مبینہ جسنی زیادتی کے واقعہ اور ملک کے کچھ دیگر حصوں میں بھی خواتین کے خلاف جرائم میں پولس کے کردار کے سلسلے میں پیدا ہونے والے سوالات کے درمیان وزارت داخلہ کے محکمہ خواتین سیکورٹی نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو ایڈوائزری جاری کیا ہے۔ایڈوائزری کی کاپیاں سبھی پولس ڈائرکٹر جنرلوں اور پولس کمشنروں کو بھی بھیجی گئی ہے۔


وزارت نے کہا ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی وقتا فوقتا اس طرح کے ایڈوائزری جاری کرچکا ہے اور پھر سے یہ ایڈوائزری جاری کیا جاتا ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم بالخصوص جنسی زیادتی کے معاملوں میں طے شدہ قوانین کے مطابق کاررائی کیا جانا ضروری ہے۔ جنسی زیادتی کے معاملوں میں ایف آئی آر اور زیرو ایف آئی آر درج کیا جانا لازمی ہے۔ قانون میں التزام ہے کہ جنسی زیادتی کے معاملوں کی جانچ دو مہینے کے اندر پوری کی جانی چاہئے۔


وزارت نے یہ بھی یاد دلایا کہ قانون میں یہ بھی التزام ہے کہ ان قوانین کی پیروی نہیں کرنے والے افسران کے خلاف سزا یا دیگر طرح کی کارروائیاں کی جائیں گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.