لوک پال نے جن چار ارکان کو ڈی ڈی سی اے کا کام کاج کرنے سے منع کیا ہے وہ راجن منچندا، اپورو جین، آلوک متل اور نتن گپتا ہیں۔ لوک پال نے اپنے حکم میں کہا کہ ان چار ارکان کے خلاف یہ کارروائی اس لیے کی گئی کیونکہ انہوں نے ایک غیر قانونی قرارداد کو منظور کیا تھا جو ڈی ڈی سی اے کے مفادات کے خلاف ہے۔
جسٹس ورما نے اپنے حکم میں کہا کہ ان چاروں ارکان کو ڈی ڈی سی اے سے متعلق کسی بھی انتظامی اور فنانس سے متعلق کام کو انجام دینے یا فیصلہ کےعمل میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔
انہوں نے اپنے حکم میں کہا کہ مجھے سنجے بھاردواج سے بھیجا گیا ایک درخواست ملی جس میں انہوں نے منچندا کی طرف سے پیشکش پر توجہ دلائی جس میں منچندا نے ڈی ڈی سی اے کے لئے نئے مستقل مشیر کی تقرری کے سلسلے میں نئی کمیٹی کی تشکیل کی بات کہی تھی. اس پیشکش کو آنا فانا میں تین ڈائریکٹرز آلوک متل، اپورو جین اور نتن گپتا نے سدھیر کمار اگروال کے ساتھ منظوری دے دی تھی۔
لوک پال نے حکم میں کہا کہ بھاردواج نے اپنی درخواست میں یہ بھی یاد دلایا ہے کہ اس تجویز کو سپریم کونسل کے چار ارکان راکیش بنسل، ونود تهارا، ایس این شرما اور خود بھاردواج نے مسترد کر دیا تھا۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو شخص یہ تجویز لایا ہے وہ خود ہی لوک پال کے سامنے نظم و ضبط کی انکوائری کا سامنا کر رہا ہے۔
جسٹس ورما نے کہا کہ انہیں صبح منچندا کا میل ملا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سپریم کونسل نے ضروری اکثریت سے قانونی مشیر اور مستقل مشیر گوتم دتہ کی خدمات فوری اثر سے ختم کر دی ہیں اور وہ کسی بھی طور پر ڈی ڈی سی اے کی نمائندگی نہیں کر پائیں گے۔ لیکن لوک پال نے کہا کہ دتہ مستقل مشیر کے طور پر اس وقت تک اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے جب تک ان کے سامنے زیر التوا پڑی شکایات کا آخری طور پر تصفیہ نہیں ہو جاتا۔