ETV Bharat / bharat

دفعہ 370 کی منسوخی سے جموں و کشمیر میں ترقی ہوگی: ارون - آرٹیکل 370

بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ارون کمار سنگھ نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں دفعہ 370 کو ختم کرکے وہاں ترقی کا راستہ ہموار کردیا گیا ہے۔

Breaking News
author img

By

Published : Sep 28, 2019, 11:31 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 9:57 AM IST

مسٹر ارون سنگھ نامہ نگاروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں دفعہ 370 کے ختم ہونے سے یہاں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے تشکیل کے 70 دنوں کے اندر جموں وکشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹا کر 70 سال سے چلے آرہے وہاں کے لوگوں کے لمبے عرصے سے مطالبہ کو نہ صرف پورا کیا گیا ہے بلکہ وہاں کی خواتین، دلتوں اور آدی واسیوں کو ان کا حقیقی حق دینے کا ایک نئے باب کا آغاز بھی ہوا ہے۔

مسٹر ارون سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کے نفاذ سے ریاست کی خواتین کو کوئی حق نہیں تھا لیکن اب اس کے خاتمہ کے بعد سے خواتین کو ایک طرح سے آزادی مل گئی ہے، ساتھ ہی وہاں کے دلتوں اور عام طبقوں کے لئے ترقی کے راستے کھل گئے ہیں۔

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ مرکزی حکومت جلد ہی جموں وکشمیر میں سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کی بڑی کانفرنس منعقد کرے گی تاکہ وہاں صنعتیں قائم کی جاسکیں اور بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوسکے اس سے وہاں کے بے روزگاروں کو روزگار بھی ملے گا اور ریاستی حکومت کی آمدنی بھی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کے نفاذ سے جموں وکشمیر کے تقریبا 20 لاکھ کی آبادی کو لوک سبھا انتخابات کو چھوڑ کر اسمبلی پنچایت وغیرہ کے انتخابات میں ووٹ دینے کا حق تک نہیں تھا۔ وہ انتخابات میں امیدوار بھی نہیں ہوسکتے تھے۔

اس کلنک کے خاتمے سے ان سبھی کو ان کا حق مل گیا ہے۔ مسٹر سنگھ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں اب لوگ تیزی سے اصل دھارے میں شامل ہورہے ہیں اور وہاں پنڈت دین دیال اپادھیائے اور شیاما پرساد مکھرجی کا خواب شرمندہ تعبیر ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے صرف تین نام نہاد خاندانوں کو چھوڑ کر سبھی لوگوں نے یک آواز ہوکر دفعہ 370 کے خاتمے کا باضابطہ خیر مقدم کیا ہے۔

مسٹر ارون سنگھ نامہ نگاروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں دفعہ 370 کے ختم ہونے سے یہاں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے تشکیل کے 70 دنوں کے اندر جموں وکشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹا کر 70 سال سے چلے آرہے وہاں کے لوگوں کے لمبے عرصے سے مطالبہ کو نہ صرف پورا کیا گیا ہے بلکہ وہاں کی خواتین، دلتوں اور آدی واسیوں کو ان کا حقیقی حق دینے کا ایک نئے باب کا آغاز بھی ہوا ہے۔

مسٹر ارون سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کے نفاذ سے ریاست کی خواتین کو کوئی حق نہیں تھا لیکن اب اس کے خاتمہ کے بعد سے خواتین کو ایک طرح سے آزادی مل گئی ہے، ساتھ ہی وہاں کے دلتوں اور عام طبقوں کے لئے ترقی کے راستے کھل گئے ہیں۔

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ مرکزی حکومت جلد ہی جموں وکشمیر میں سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کی بڑی کانفرنس منعقد کرے گی تاکہ وہاں صنعتیں قائم کی جاسکیں اور بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوسکے اس سے وہاں کے بے روزگاروں کو روزگار بھی ملے گا اور ریاستی حکومت کی آمدنی بھی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کے نفاذ سے جموں وکشمیر کے تقریبا 20 لاکھ کی آبادی کو لوک سبھا انتخابات کو چھوڑ کر اسمبلی پنچایت وغیرہ کے انتخابات میں ووٹ دینے کا حق تک نہیں تھا۔ وہ انتخابات میں امیدوار بھی نہیں ہوسکتے تھے۔

اس کلنک کے خاتمے سے ان سبھی کو ان کا حق مل گیا ہے۔ مسٹر سنگھ نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں اب لوگ تیزی سے اصل دھارے میں شامل ہورہے ہیں اور وہاں پنڈت دین دیال اپادھیائے اور شیاما پرساد مکھرجی کا خواب شرمندہ تعبیر ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے صرف تین نام نہاد خاندانوں کو چھوڑ کر سبھی لوگوں نے یک آواز ہوکر دفعہ 370 کے خاتمے کا باضابطہ خیر مقدم کیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 9:57 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.