حالانکہ ان کا طیارہ گر گیا تھا لیکن وہ باحفاظت نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ لیکن پاکسانی فوج نے انہیں پکڑ لیا تھا۔
حالانکہ بعد میں پاکستان نے انہیں رہا بھی کر دیا۔ ابھینندن کی وطن واپسی پر پورے ملک میں جشن منایا گیا۔
اب ان کی رہائی کا صحرا بی جے پی کے لوگوں نے وزیر اعظم مودی کو دیا تو کہیں کچھ لوگوں اسے بین الاقوامی دباؤ بتایا۔
بی جے پی سے منسلک لوگوں نے کئی ریاستوں میں اپنے پوسٹرز میں ابھینندن کی تصویر کا استعمال کیا ہے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید آرائی ہونے لگی۔ بی جے پی کو لوگ ٹرول کرنے لگے۔
بی جے پی کے پانڈی چیری کے ایک اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ کیا گیا، 'مان لیجئے کہ اگر آج کانگریس کی حکومت ہوتی تو ابھینندن ابھی تک واپس نہیں لوٹتے۔ لیکن یہ مودی کا دور ہے، اس وجہ سے پاکستان نے 56 گھنٹے میں انہیں رہا کر دیا۔ ایک بار پھر سے مودی۔'
اس کے جواب میں سچن نامی ایک نے ٹویٹر یوزر لکھا، 'ونگ کماندر ابھینندن کی تصویر کو بی جے پی کے پوسٹرز میں استعمال کیا جارہا ہے۔کیا یہ ہماری فوج کی توہین نہیں ہے۔'
کمل کمار نے ٹویٹ کر کہا،'ڈیئر بی جے پی، ووٹ پانے کے لیے ابھینندن کا استعمال نہ کریں۔ سیاسی طاقت کا استعمال کریں۔ سیاسی بات نہیں۔'
غورطلب ہے کہ ونگ کمانڈر کی وطن واپسی کے بعد دہلی کے بی جے پی صدر منوج تیواری بھی بی جے پی کی سنکلپ ریلی میں فوج کی وردی پہن کر ریلی میں پہنچے تھے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی تنقید ہونے لگی تھی۔ کئی رہنماؤں نے تو ان پر فوج کے نام پر سیاست کرنے اور فوجیوں کی توہین کا الزام عائد کیا تھا۔