بھارت کی 50 فیصد سے زیادہ آبادی نے کورونا وائرس ویکسین لینے سے متعلق احتیاط اور چوکنا رہنے کی بات کہی ہے، ایک سروے میں تقریبا 11 ہزار نے حصہ لیا اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔ اس میں لوگوں کی ویکسین کے حصول، کووڈ 19 کے انسداد کے حکومتی اقدامات اور ملک گیر بند سمیت مختلف پہلوؤں پر رائے ملی۔
سروے کا نمونہ 11 ہزار افراد پر مشتمل ہے جس میں یہ پتہ چلا ہے کہ بھارتی شہریوں میں کورونا ویکسین کو لے کر غیر تشویش پائی جا رہی ہے، سروے میں ان سبھی سے سوال کیا گیا کہ وہ کورونا ویکسین لیں گے یا نہیں؟ 53 فیصد جواب دہندگان میں ٹیکہ کاری سے متعلق تشویش پائی گئی۔
سروے کے مطابق نوجوانوں کے مقابلے میں بالغ افراد اور سینیئر افراد ویکسین لینے کے خواہشمند نہیں ہیں۔
سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 11 ہزار جواب دہندگان میں سے 53 فیصد آبادی کووڈ ویکسین (ویکسین) لینے کے معاملے میں غیر یقینی ہے۔ سروے میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ان میں سے 43 فیصد کو یقین نہیں ہے اور وہ ویکسین کی تاثیر کے بارے میں ابتدائی رائے رکھتے ہیں جبکہ 10 فیصد افراد ویکسین لینے کے خلاف ہیں۔
سروے کے 47 فیصد جواب دہندگان نے بتایا کہ وہ ویکسین لینے پر راضی ہیں اور واقعتاً انہیں اس کا انتظار ہے۔ صنف کی بنیاد پر خواتین مردوں سے زیادہ محتاط ہوتی ہیں جبکہ خواتین کی 48 فیصد آبادی یہ ویکسین لینا چاہتی ہے، وہیں صرف 42 فیصد مرد ہی کورونا کی ویکسین لینا چاہتے ہیں۔
سروے میں عمر کے ساتھ ویکسین لینے کی خواہش کم ہوتی دکھائی دی۔ بالغ افراد (45–60) اور عمر رسیدہ افراد (60 سے زیادہ) ویکسین لینے کے لیے اتنے خواہشمند نہیں ہیں جیسا کہ نوجوان آبادی ہے۔ ویکسین کے بعد ممکنہ پیچیدگیوں کے بارے میں لوگوں میں تشویش اس کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔
اس سروے کے منتظم نے کہا کہ 'عالمی ادارہ صحت کو امید ہے کہ کووڈ ۔19 کی محفوظ اور موثر ویکسین جلد ہی کامیابی کے ساتھ تیار کی جائے گی۔'
انہوں نے کہا کہ ویکسین مضبوط پائپ لائن میں تیار کی جا رہی ہے اور کچھ پہلے ہی اگلے مرحلے میں پہنچ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'حکومت ہند نے لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے لے کر کافی افراد کے درمیان جانچ کی صلاحیت میں تیزی سے بہتری لانے کے لیے میڈیکل انڈسٹری کو 1.7 لاکھ کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان کرنے جیسے اقدامات کیے ہیں۔ حکومت نے بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں۔'
منتظم نے کہا کہ مرکزی، ریاستی اور مقامی سطح پر کام جاری ہے۔