ابھی تک کورونا وائرس کا قہر تھما نہیں تھا کہ اب کورونا وائرس کا نیا اسٹرین اب سبھی کے لیے سر درد بنا ہوا ہے۔ بھارت میں بھی کورونا وائرس کا نیا اسٹرین ملنے کی تصدیق ہوچکی ہے۔
وہ لوگ جن میں کورونا وائرس کا نیا اسٹرین پایا گیا ہے انھیں آئسولیٹ کیا جاچکا ہے اور ان کے رابطے میں آنے والے لوگوں کی شناخت کی جارہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ سے پٹنہ آنے والے 96 میں سے 71 افراد دیے گئے پتوں پر نہیں ملے ہیں جبکہ سول سرجنس کی ٹیم مسلسل ان سے رابطہ کرنے میں مصروف ہے۔
بدھ کے روز یہاں صرف 25 افراد کا نمونہ لیا جاسکا ہے تاہم 71 افراد کی تلاش کی جارہی ہے اور ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ان کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔
پٹنہ سول سرجن ڈاکٹر وبھا کماری نے بتایا کہ 'ہمیں 23 نومبر سے 21 دسمبر کے درمیان آنے والے 96 افراد کی فہرست دی گئی تھی، فہرست میں ان لوگوں کا پتہ، فون نمبر وغیرہ دیا گیا تھا لیکن بہت سے فون نمبر واضح نہیں ہے اور کچھ نمبرز پر کال نہیں لگ رہی ہے'۔
ڈاکٹر وبھا کماری نے مزید بتایا کہ سول سرجن جب ان لوگوں کے پتے پر تشریف لاتے ہیں جو حالیہ دنوں میں برطانیہ سے واپس آئے تب آس پڑوس کے لوگوں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کہیں اور رہنے چلے گئے ہیں تاہم ان لوگوں سے مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کا یہ نیا اسٹرین لوگوں کو بہت جلد متاثر کرتا ہے اور ستر فیصد زیادہ خطرناک ہے اس کے علاوہ یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔
حکومت نے بیان جاری کر بتایا ہے کہ 23 دسمبر سے 31 دسمبر تک برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ برطانیہ سے واپس آنے والے لوگوں کا آر ٹی۔پی سی آر ٹیسٹ کیا جارہا ہے جس کے بعد ان کے نمونے کی جینوم ترتیب کی جانچ کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بنگلورو، پونے اور حیدرآباد میں کورونا وائرس کا نیا اسٹرین ملنے کی تصدیق ہوئی تھی۔