فرانس میں عالمی وبا کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملوں پر قابو پانے کے لیے حکومت نے ایک بار پھر ملک بھر میں ایک نیا لاک ڈاؤن متعارف کروانے پر مجبور ہوا ہے۔
فرانس میں دوسرے لاک ڈاؤن کے آغاز سے قبل جمعرات کی شام کو عالمی وباکورونا وائرس کے 24 گھنٹوں کے دوران 47637 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ فرانس کو کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے اور ان نئے کیسز کے رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 10.28 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں 235 کورونا مریضوں کی ہلاکتوں سے مجموعی تعداد 36020 ہوچکی ہے۔ اس وقت ملک کے مختلف ہسپتالز میں 21183 کورونا مریض ہیں، جن میں سے 3156 مریض آئی سی یو میں داخل ہیں۔
کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز پر قابو پانے کے لیے حکومت نے ملک بھر میں دوسرا لاک ڈاؤن کیا ہے جسے آج سے نافذ کیا جائے گا۔
فرانسیسی صدر ایمنوئیل میکخواں نے ملک سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'نئے لاک ڈاؤن میں صرف گھر سے باہر جانے کی مجازی اجازت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ملازمت پر جانے، طبی تقرری کے لیے، مدد فراہم کرنے اور خریداری پر جانے کے لیے گھرسے باہر نکلنے کی اجازت دی جائے گی'۔
صدر نے کہا کہ اس بار نرسری، پرائمری سکول اور مڈل سکول پہلے کے لاک ڈاؤن کے مقابلہ میں کھلے رہیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے بچے سکول کے نظام کے ساتھ رابطے میں ہوں گے اور انہیں تعلیم سے محروم نہیں رکھا جائے گا'۔
یاد رہے کہ فرانس میں عالمی وبا کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے معاملوں پر قابو پانے کے لیے حکومت ایک بار پھر ملک بھر میں ایک نیا لاک ڈاؤن متعارف کیا ہے جو جمعہ یعنی آج سے نافذ کیا جائے گا۔
فرانسیسی ڈیٹا ویب سائٹ کے مطابق کووڈ-19 کے 18978 مریض اس وقت مختلف ہسپتالز میں زیر علاج ہیں، جن میں سے 2918 کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں وینٹیلیٹرز پر رکھا گیا ہے۔