ملک کی مختلف ریاستوں میں سیلاب کی صورت حال میں اب تیزی سے بہتری آ رہی ہے اور فوج مختلف ایجنسیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر ریلیف اور ریسکیو کاموں میں لگی ہوئی ہے۔
بارش، سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں کئی لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، بیشتر لوگوں کو راحت کیمپوں میں مہاجرین کی مانند زندگی بسر کرنا پڑ رہی ہے، لیکن پانی گھٹنے پر لوگ امدادی کیمپوں سے اپنے اپنے گھر واپس لوٹنے لگے ہیں۔
کیرالہ اور کرناٹک کے کچھ حصوں میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ کیرالہ میں اب تک 115، کرناٹک میں 62، گجرات میں 35، مہاراشٹر میں 30، اتراکھنڈ اور اوڈیسہ میں آٹھ۔ آٹھ اور ہماچل پردیش میں دو۔ اور آندھرا پردیش میں کشتی ڈوبنے سے ایک لڑکی کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ مغربی بنگال میں موسلا دھار بارش کے درمیان بجلی گرنے سے کم از کم آٹھ افراد کی جان چلی گئی۔
کیرالہ اور کرناٹک میں بھاری بارش اور سیلاب کی وجہ سے زمین کھسکنے کے واقعات کے بعد سے 44 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ کیرالہ میں جہاں 27 لوگوں کے ملبہ میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے، وہیں کرناٹک میں 15 لوگ لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔
سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد 269 ہوگئی، 42 لاپتہ
ملک کے مختلف حصوں میں بھاری بارش، سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد 269 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ 42 دیگر لاپتہ ہیں۔
ملک کی مختلف ریاستوں میں سیلاب کی صورت حال میں اب تیزی سے بہتری آ رہی ہے اور فوج مختلف ایجنسیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر ریلیف اور ریسکیو کاموں میں لگی ہوئی ہے۔
بارش، سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں کئی لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں، بیشتر لوگوں کو راحت کیمپوں میں مہاجرین کی مانند زندگی بسر کرنا پڑ رہی ہے، لیکن پانی گھٹنے پر لوگ امدادی کیمپوں سے اپنے اپنے گھر واپس لوٹنے لگے ہیں۔
کیرالہ اور کرناٹک کے کچھ حصوں میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ کیرالہ میں اب تک 115، کرناٹک میں 62، گجرات میں 35، مہاراشٹر میں 30، اتراکھنڈ اور اوڈیسہ میں آٹھ۔ آٹھ اور ہماچل پردیش میں دو۔ اور آندھرا پردیش میں کشتی ڈوبنے سے ایک لڑکی کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ مغربی بنگال میں موسلا دھار بارش کے درمیان بجلی گرنے سے کم از کم آٹھ افراد کی جان چلی گئی۔
کیرالہ اور کرناٹک میں بھاری بارش اور سیلاب کی وجہ سے زمین کھسکنے کے واقعات کے بعد سے 44 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ کیرالہ میں جہاں 27 لوگوں کے ملبہ میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے، وہیں کرناٹک میں 15 لوگ لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔
kaisan ba
Conclusion: