ETV Bharat / bharat

تیس لاکھ خواتین کو مکانات کی فراہمی کا تیقن

author img

By

Published : Aug 26, 2020, 8:05 AM IST

آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ضرورت مند خواتین کے انتخاب کے لیے مکانات کی ترتیب، تعمیر اور لایلٹی سے متعلق تمام کاموں کو جلد سے جلد انجام تک پہنچائیں۔

30 lakh women to get house sites worth Rs 22,000 crores in andhra pradesh
تیس لاکھ خواتین کو جملہ 32000 کروڑ کے مکانات کی فراہمی کا تیقن

آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے 'اسپندانہ' میٹنگ کے تحت ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ ریاست میں کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والی 30 لاکھ خواتین کے نام پر 22،000 کروڑ روپئے کے مکانات کے سائٹز کا اندراج کیا جائے گا۔

ریڈی نے امید ظاہر کی کہ ریاستی حکومت کو سپریم کورٹ کی طرف سے تائید حاصل رہے گی تاکہ وہ جلد ہی گھروں کے پٹوں کو غریبوں میں تقسیم کر سکیں۔

انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ منڈل ریونیو آفیسرز (ایم آر اوز) کے ساتھ ملاقاتیں کریں اور ہاؤس سائٹ پٹے کی رجسٹریشن کے لئے فوٹو، پلاٹز کے حدود اور دیگر ضروریات سمیت تمام تفصیلات اکٹھا کریں۔

ریڈی نے کہا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ بینک مینیجرز خواتین کے غیر مجاز اکاؤنٹز میں جمع شدہ وائی ایس آر چییوتھا رقم نہ دے کر پریشانی پیدا کر رہے ہیں۔ اس پر انہوں نے ضلعی کلکٹرز کو ہدایت دی کہ وہ اس بارے میں بینک مینیجرز سے بات کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ خواتین کو دی گئی رقم کی منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔

آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا ہے کہ 'ریاستی حکومت نے امول، ایچ یو ایل، پراکٹر، گیمبل، آئی ٹی سی، ریلائنس، جیو اور الانا گروپز کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد خواتین کو پائیدار روزگار فراہم کرنا ہے'۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'آٹھ وزراء کا ایک گروپ ریاستی سطح پر ہر 15 دن میں ایک بار جائزہ لے گا۔ اس دوران ضلعی کلکٹرز کے ساتھ بینکرز، ایس ای آر پی کے عہدیداروں اور کمپنیز کے نمائندوں کو ہر ہفتے ان سرگرمیوں پر نظرثانی کرنی چاہئے'۔

ریڈی نے کہا ہے کہ 'وائی ایس آر آسرا کے مستفید افراد کو ان سرگرمیوں سے ستمبر میں منسلک کیا جائے گا اور وائی ایس آر آسرا شروع ہونے سے پہلے وائی ایس آر چیٹھہ تمام تفصیلات فراہم کریں'

قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (این آر ای جی ایس) کے بارے میں ریڈی نے کہا کہ ریاست کے ہر ضلع میں ایک ہفتے کے دوران 10 کروڑ روپے خرچ ہونے چاہئیں۔

انہوں نے اطلاع دی ہے کہ 'گاؤں / وارڈ سیکریٹریز کی عمارتوں کی تعمیر مارچ 2021 تک مکمل ہونی چاہئے۔ حکومت نے ریاست میں آنگن واڑی مراکز کو مضبوط بنانے پر توجہ دی ہے۔ آنگن واڑی مراکز کو وائی ایس آر پری پرائمری اسکولز میں تبدیل کیا جائے گا اور اس میں 10 اقسام کی سہولیات فراہم کی جائیں گی'۔

ریڈی نے کہا ہے کہ 'نڈو - نیڈو اسکیم کے تحت 55،000 آنگن واڑی مراکز کی بحالی کے لئے آئندہ ہفتے تک ایک ایکشن پلان تیار کیا جائے گا'۔

ریڈی نے ڈسٹرکٹ کلکٹرز اور جوائنٹ کلکٹرز (جے سی) کو ہدایت دی کہ وہ اسکولز میں نڈو - نیڈو پروگرام پر توجہ دیں اور پانچ ستمبر تک تمام کاموں کی تکمیل کو یقینی بنائیں کیونکہ اس وقت تک حکومت اسکولز کو دوبارہ کھولنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے 'اسپندانہ' میٹنگ کے تحت ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ ریاست میں کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والی 30 لاکھ خواتین کے نام پر 22،000 کروڑ روپئے کے مکانات کے سائٹز کا اندراج کیا جائے گا۔

ریڈی نے امید ظاہر کی کہ ریاستی حکومت کو سپریم کورٹ کی طرف سے تائید حاصل رہے گی تاکہ وہ جلد ہی گھروں کے پٹوں کو غریبوں میں تقسیم کر سکیں۔

انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ منڈل ریونیو آفیسرز (ایم آر اوز) کے ساتھ ملاقاتیں کریں اور ہاؤس سائٹ پٹے کی رجسٹریشن کے لئے فوٹو، پلاٹز کے حدود اور دیگر ضروریات سمیت تمام تفصیلات اکٹھا کریں۔

ریڈی نے کہا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ بینک مینیجرز خواتین کے غیر مجاز اکاؤنٹز میں جمع شدہ وائی ایس آر چییوتھا رقم نہ دے کر پریشانی پیدا کر رہے ہیں۔ اس پر انہوں نے ضلعی کلکٹرز کو ہدایت دی کہ وہ اس بارے میں بینک مینیجرز سے بات کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ خواتین کو دی گئی رقم کی منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔

آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا ہے کہ 'ریاستی حکومت نے امول، ایچ یو ایل، پراکٹر، گیمبل، آئی ٹی سی، ریلائنس، جیو اور الانا گروپز کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد خواتین کو پائیدار روزگار فراہم کرنا ہے'۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'آٹھ وزراء کا ایک گروپ ریاستی سطح پر ہر 15 دن میں ایک بار جائزہ لے گا۔ اس دوران ضلعی کلکٹرز کے ساتھ بینکرز، ایس ای آر پی کے عہدیداروں اور کمپنیز کے نمائندوں کو ہر ہفتے ان سرگرمیوں پر نظرثانی کرنی چاہئے'۔

ریڈی نے کہا ہے کہ 'وائی ایس آر آسرا کے مستفید افراد کو ان سرگرمیوں سے ستمبر میں منسلک کیا جائے گا اور وائی ایس آر آسرا شروع ہونے سے پہلے وائی ایس آر چیٹھہ تمام تفصیلات فراہم کریں'

قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (این آر ای جی ایس) کے بارے میں ریڈی نے کہا کہ ریاست کے ہر ضلع میں ایک ہفتے کے دوران 10 کروڑ روپے خرچ ہونے چاہئیں۔

انہوں نے اطلاع دی ہے کہ 'گاؤں / وارڈ سیکریٹریز کی عمارتوں کی تعمیر مارچ 2021 تک مکمل ہونی چاہئے۔ حکومت نے ریاست میں آنگن واڑی مراکز کو مضبوط بنانے پر توجہ دی ہے۔ آنگن واڑی مراکز کو وائی ایس آر پری پرائمری اسکولز میں تبدیل کیا جائے گا اور اس میں 10 اقسام کی سہولیات فراہم کی جائیں گی'۔

ریڈی نے کہا ہے کہ 'نڈو - نیڈو اسکیم کے تحت 55،000 آنگن واڑی مراکز کی بحالی کے لئے آئندہ ہفتے تک ایک ایکشن پلان تیار کیا جائے گا'۔

ریڈی نے ڈسٹرکٹ کلکٹرز اور جوائنٹ کلکٹرز (جے سی) کو ہدایت دی کہ وہ اسکولز میں نڈو - نیڈو پروگرام پر توجہ دیں اور پانچ ستمبر تک تمام کاموں کی تکمیل کو یقینی بنائیں کیونکہ اس وقت تک حکومت اسکولز کو دوبارہ کھولنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.