پنجاب کے وزیراعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ کرکٹ کھلاڑی سریش رائنا کے کے اہل خانہ پر حملہ قتل کے سلسلے میں ایک انٹر اسٹیٹ گینت کے تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ڈی جی پی دنکر گپتا نے بتایا کہ 19 اگست کی رات کو ضلع پٹھان کوٹ کے پی ایس شاہ پورکنڈی کے گاؤں تھریال میں ہوئے معاملے میں گرفتاری سے متعلق تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ 11 دیگر ملزمین کی گرفتاری ہونا باقی ہے۔
رائنا کے انکل اشوک کمار جو پیشہ سے ٹھیکیدار تھے، ان کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی، جبکہ ان کے بیٹے کوشل کمار کی 31 اگست کو موت ہوگئی تھی اور ان کی ان کی اہلیہ آشا رانی کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔تاہم اس حملے میں زخمی ہونے والے دو دیگر افراد کو اسپتال سے فارغ کردیا گیا۔
واضح رہے کہ اس معاملے کو لے کر فوری طور پر ایس آئی ٹی کی تشکیل کی گئی تھی، جس میں پت چلا کہ وہ لوگ ایک گینگ کی طرح کام کر رہتے تھے اور اترپردیش، جموں اور کمشیر، پنجاب کے مختلف حصوں میں پہلے بھی کئی ایسے معاملوں کو انجام دے چکے تھے۔
اس معاملے میں ایک شخص کی شناخت ہوئی تھی اور 11 مفرور افراد کی گرفتاریوں اور دیگر ڈکیتی معاملوں کو حل کرنے کے لیے تفتیش کی جاری ہے۔
واضح رہے کہ اس معاملے کے فورا بعد ہی رائنا نے آئی پی ایل سے اپنا نام واپس لے لیا تھا، وہیں انہوں نے ایک کے بعد ایک ٹوئیٹ کرکے جلد از جلد تفتیش شروع کرنے کی اپیل کی تھی ۔